Book Name:Barakate Namaz aur Tarke Namaz ke Waeiden

شَفاعت کا سوال لے کر حاضِر ہوں گےتو سارے نبی یہ فرمائیں گے : اِذْھَبُوْا اِلیٰ غَیْرِیْ یعنی میرے علاوہ کسی اور کے پاس جاؤ! لیکن جب لوگ بارگاہ رسالت میں حاضر ہوں گےتو پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّمفرمائیں گے : اَنَا لَھَا ،  اَنَا لَھَایعنی اس کام ( یعنی شفاعت )کے لئے میں ہوں۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان سننے کی نیتیں

         حدیثِ پاک میں ہے : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّةُ الصَّادِقَةُ سچی نیت  اَفْضَل تَرین عَمَل ہے۔ ([1])

اے عاشقانِ رسول! ہرجائز کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنَّت میں داخِل کروا دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاًنیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا *بااَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

حَضْرتِ سَیِّدُنا حاتِم اَصَمّ رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہ کی نَماز :

    حضرت سَیِّدُنا حاتِم اَصَمّ رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہ ایک مرتبہ حَضْرتِ عاصِم بِنْ یُوسُف مُحَدِّث رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہ  سے  مُلاقات کے لئے تَشْرِیْف لے گئے تو حَضْرتِ  عاصِم بن یُوسُف رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہ  نے ان سے فرمایا کہ اے حاتِم ! کیا تُم اَچّھی طَرح نَماز پڑھتے ہو؟ تو آپ نے فرمایا : جی ہاں۔ تو حَضْرتِ عاصِم رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہ  نے پوچھا : آپ بتائیے کہ آپ کِس طَرح نَماز پڑھتے ہیں؟ تو حَضْرتِ حاتم  رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہ  نے فرمایا کہ جب نمَاز کا وَقْت قَرِیْب ہوجاتا ہے تو میں نِہایَت کامِل و مُکمَّل طَریقے سے وضو کرتا ہوں۔ پھر نَماز کا وَقْت آجانے پر جب مُصَلّے پر قَدم رکھتا ہوں تو


 

 



[1]...جامع صغیر ، صفحہ : 81 ، حدیث : 1284۔