Book Name:Quran Kay Huqooq

تلاوت کرنے والا بھی بےنمازی ہے تو یہ ساری وعیدیں اس کی طرف بھی تو آئیں گی۔

مَعْلُوم ہوا قرآنِ مجید پر ایمان رکھنے ، اس سے محبت کرنے کے ساتھ ساتھ اس پر عمل کرنا بھی لازِم و ضروری ہے۔

صحابہ کرام کا قرآنِ مجید پر عمل کا جذبہ

حضرت امام زَیْنُ العابدین  رَضِیَ اللہ عَنْہ  امامِ حُسَین  رَضِیَ اللہ عَنْہ  کے شہزادے ہیں ، ایک مرتبہ آپ کی کنیز آپ کووُضو کروا رہی تھی۔

پہلے دَوْر میں لونڈیاں اور غلام باقاعدہ فروخت ہوتے تھے ، ان لونڈیوں سے پردہ فرض نہیں تھا تو امام زین العابدین  رَضِیَ اللہ عَنْہ  کی کنیز آپ کو وُضُو کروا رہی تھی ، اچانک اس کے ہاتھ سے برتن (لوٹا وغیرہ)  چھوٹ کر گِرا اَور امام زین العابدین   رَضِیَ اللہ عَنْہ  کے چہرے پر لگا ، چہرہ زخمی ہو گیا۔ آپ  رَضِیَ اللہ عَنْہ نے سَر اُٹھا کر دیکھا تو کنیز نے قرآنِ مجید کی آیت پڑھی :

وَ  الْكٰظِمِیْنَ  الْغَیْظَ  (پارہ4 ، سورۃال عمران : 134)       

 ترجمہ کنز الایمان : اور غصہ پینے والے۔

امام زین العابدین  رَضِیَ اللہ عَنْہ  آیت سُنتے ہی فرمایا : میں نے اپنا غُصَّہ پی لیا۔ لونڈی نے اسی آیت کا اگلا حصہ پڑھا :

وَ  الْعَافِیْنَ  عَنِ  النَّاسِؕ- (پارہ4 ، سورۃال عمران : 134)                                              

ترجمہ کنز الایمان : اور لوگوں سے درگزر کرنے والے۔

امام زین العابدین  رَضِیَ اللہ عَنْہ  نے فرمایا : میں نے رضائے الٰہی کے لئے تجھے معاف کیا۔ لونڈی نے آیتِ کریمہ کا اس سے اگلا حِصَّہ پڑھا :

وَ  اللّٰهُ  یُحِبُّ  الْمُحْسِنِیْنَۚ(۱۳۴) (پارہ4 ، سورۃال عمران : 134)                          

ترجمہ کنز الایمان :  اور نیک لوگ اللہ کے محبوب ہیں۔