Book Name:Quran Kay Huqooq

اس کے رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  سے محبت کرتا ہے۔   ([1])

سلطان محمودغزنوی اور احترامِ قرآن

منقول ہے ، سلطان محمودغزنوی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ  کووفات کے بعدکسی نے خواب میں دیکھ کر پوچھا : اللہ پاک نے آپ کے ساتھ کیا مُعَامَلہ فرمایا؟ سلطان محمود غزنوی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ  نے فرمایا : ایک مرتبہ میں کہیں مہمان تھا ، جس کمرے میں مجھے ٹھہرایاگیا ، وہاں قدموں کی جانِب طاق میں قرآنِ مجید رکھا تھا ، میں نے سوچاکہ قرآنِ مجید کو باہر بھجوا دوں ، پھر خیال آیا کہ میں اپنے آرام کی خاطر قرآنِ مجیدکو باہَر کیوں نکالوں؟ بس یہ سوچ کر میں نے قرآنِ مجید کی تعظیم کی اور ساری رات بیٹھا رہا اور اس طرف پاؤں نہیں کئے ، بس اسی وجہ سے اللہ پاک نے مجھے بخش دیا۔ ([2])  

اللہ پاک ہمیں قرآنِ مجید کی بےپناہ محبت عطا فرمائے اور اس کی عِزَّت کرنے ، اس کی تعظیم کرنے ، ادب سے چومنے ، آنکھوں پر لگانے ، سینے سے لگانے کی توفیق عطا فرمائے۔

الٰہی! رونقِ اسلام کے سامان پیدا کر      دِلوں میں مومنوں کے الفتِ قرآن پیدا کر

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم۔  

(3) : قرآن پر عمل کرنا

قرآنِ مجید کا تیسرا حق ہے : اَلتَّاَدُّب بِآدَابِہٖ وَالتَّخَلُّق بِاَخْلَاقِہٖ یعنی قرآنِ مجید کے بیان کردہ آدابِ زِندگی اپنانا اور اس کے بتائے ہوئے اخلاق کو اپنے کردار کا حصہ بنانا۔

پارہ 8 ، سورۂ اَنْعَام ، آیت : 155 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :


 

 



[1]...کِتَابُ الشِّفَا ، جزء : 2 ، صفحہ : 24۔

[2]...دليل العارفين ، مجلس : 5 ، صفحہ : 50۔