Book Name:Quran Kay Huqooq

وریاضت میں مَصْرُوف ہوئے ، پھر اللہ پاک نے آپ کو ایسا مقام عطا فرمایا کہ آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ  ایک مرتبہ مِنیٰ شریف میں ایک پہاڑ پر مَوْجُود تھے ، آپ نے فرمایا : اگر کوئی وَلِیُ اللہ اس پہاڑ کو حکم دے کہ اے پہاڑ لمبا ہو جا تو پہاڑ فوراً لمبا ہو جائے گا۔ بَس اتنا کہنے کی دیر تھی کہ پہاڑ نے لمبا ہونا شروع کر دیا ، آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ  نے فرمایا : اےپہاڑ! رُکْ جا...!! میں نے تجھے حکم نہیں دیا۔ یہ سُنتے ہی پہاڑ ساکِن ہو گیا۔  ([1])

چاہیں تو اشاروں سے اپنے کایا ہی پلٹ دیں دنیا کی

یہ شان ہے اُن کے غلاموں کی ، سرکار کا عالم کیا ہو گا

اے عاشقان رسول !  دیکھا آپ نے! ابتداءً حضرت فضیل رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ  نے صِرْف ایک آیت پر سَرِ تسلیم خم کیا ، پھر قرآن وحدیث کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوئے تو اللہ پاک نے کیسا بلند رُتبہ عطا فرمایا۔ اللہ پاک ہمیں قرآنِ مجید پر عمل کرنے والا بنائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

کامِل واَکمل زندگی کا حصول کیسے ممکن ہے؟

ہم میں سے تقریباً ہر ایک چاہتا ہے کہ میری زِندگی اچھی ، خوبصورت ، بہترین اور کامِل واَکمل ہو جائے۔ ذرا دُنیا کی تاریخ پر نظر دوڑائیے! دُنیا میں سب سے کامِل ،  سب سے اکمل ، سب سےاچھی ، بہترین اور خوب صُورت زِندگی کس کی ہے؟ یقیناً ایک مسلمان یہی جواب دے گا کہ اس دُنیا میں سب سے کامِل واکمل زِندگی مصطفےٰ جانِ رحمت ، شمعِ بزمِ ہدایت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مُبَارَک زندگی ہے۔ حُضُور جانِ عالم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی زِندگی مبارک


 

 



[1]...جامع کرامات اولیاء ، صفحہ : 664۔