Book Name:Taqwa Kesay Milay?

لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ(۱۸۳)  (پارہ2 ، سورۃالبقرۃ : 183)

ترجمہ کنز الایمان : کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے۔

امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں :  عبادت کا دار ومدار 3 باتوں پر ہے ، (1) : عِبَادت کی توفیق کہ اگر توفیق ہی نہ ملی تو عبادت کریں گے کیسے؟ (2) : عبادت کی اِصْلاح کہ ہماری ناقِص عبادت بارگاہِ الٰہی کے لائق ہو جائے (3) : اور تیسری چیز ہے : عِبَادت کی قبولیت۔ یہ تینوں چیزیں ہوں تو بندہ واقعی عبادت گزار ہو سکتا ہے۔

تقویٰ میں یہ خاصیت ہے کہ اس کی برکت سے یہ تینوں چیزیں مِل جاتی ہیں ، پہلی : عبادت کی توفیق ، اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

اَنَّ اللّٰهَ مَعَ الْمُتَّقِیْنَ(۱۹۴)  (پارہ2 ، سورۃالبقرۃ : 194)   

ترجمہ کنز الایمان : اللہ ڈر والوں کے ساتھ ہے۔

معلوم ہوا مُتَّقِی کو اللہ پاک کی خاس مدد و اِعَانت ملتی ہے۔ دوسری چیز : عبادت کی اِصْلاح ، اللہ پاك پارہ 22 ، سورۂ اَحْزاب ، آیت : 71 میں ارشاد فرماتا ہے :

یُّصْلِحْ لَكُمْ اَعْمَالَكُمْ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْؕ-  (پارہ22 ، سورۂ احزاب : 71)                                    

ترجمہ کنز الایمان : تمہارے اعمال تمہارے لئے سنوار دے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا۔

یعنی اے ایمان والو! تم تقویٰ اختیار کرو! اس کی برکت سے اللہ پاک تمہارے اعمال کی اِصْلاح فرما دے گا۔ تیسری چیز جو عبادت گزار کو ضرور چاہیے وہ ہے : عبادت کی قبولیت ، یہ بھی تقویٰ سے ملتی ہے۔ قرآنِ مجید میں ارشاد ہوتا ہے :

اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّٰهُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ(۲۷) (پارہ6 ، سورۃالمائدۃ : 27)                           

ترجمہ کنز الایمان : اللہ اسی سے قبول کرتا ہے جسے ڈر ہے۔

معلوم ہوا وہ 3 چیزیں جو ایک عبادت گزار کے لئے لازِم اور ضروری ہیں یعنی