Baap Kay Huqooq

Book Name:Baap Kay Huqooq

                                  بیٹے نے کہا : میں چنددن کے لئے سفرپرجاؤں گا اورجلدہی بہت زیادہ نفع لے کر آؤں گا۔ چنانچہ بیٹا دوبارہ سفر پرروانہ ہوگیا۔ جب واپس آیاتواس کے پاس پہلے سے کئی گنازیادہ مال تھا۔ اس نے باپ سے کہا : اگر میں نے آپ کی بات مانی ہوتی توکیاآج مجھے اتنی دولت ملتی ؟باپ نے کہا : میر ے بچے!میں دیکھ رہا ہوں کہ تُواپنے غیرکے لئے محنت و کوشش کررہاہے ، اگرتُوجانتااورحقیقتِ حال سے واقف ہوتا تو خواہش کرتاکہ ا ے کاش!میرے اور میرے اس مال کی لذت کے درمیان مشرق کے پہاڑوں جتنا فاصلہ ہوتا۔ بیٹے نے کہا : اےاباجان!آپ ایک نجومی کی بات کی وجہ سے دعا کی تھی۔ مجھے اُمید ہے کہ اُس کی یہ بات “ مجھے مال ملے گا “ دُرست ہے اوریہ بات دُرست نہیں کہ “ میں ڈوب کر مَروں گا “ یہ کہہ کراس نے دوسری کشتی بنانے کاحکم دیا۔

                             وہ 40 راتیں ٹھہرا رہا حتّٰی کہ سمُندر کا سفر کرنے پر تیار ہوگیا ، اس کے باپ نے اس سے کہا : میرے بیٹے !اس مرتبہ بھی مِنَّت سماجت کرناتجھے روک نہ سکے گا کیونکہ میں نے ایسی نشانیاں دیکھ لی ہیں کہ جن کی وجہ سے میرے نزدیک نجومی کی بات سچ ہو گئی ہے۔ اتناکہنےکے بعد بیٹے کی جدائی پر بوڑھے باپ کی آنکھوں سے سیلِ اشک رواں ہوگیا ، بیٹے نے کہا : اے ابا جان!اللہ پاک مجھے آپ پر فدا کرے!صرف اس مرتبہ اور صبر کر لیں! خدا پاک کی قسم!اگر اللہ پاک نے مجھے صحیح و سالم واپس لوٹا دیا تو زندگی بھرکبھی بھی بحری سفرنہ کروں گا۔ بوڑھے باپ نے کہا : اے میرے بیٹے! خدا کی قسم!آج مجھے یقین ہوچکا ہے کہ تُوضائع ہو جائے گا۔ خدا کی قسم!اس مرتبہ توواپس نہیں آئے گایہاں تک کہ سورج مغرب سے طلوع ہو۔ بوڑ ھے باپ نے اس کی مِنَّت