Book Name:Baap Kay Huqooq
کروں۔ باپ نے کہا : میرے بیٹے! ایسا مت کر!مجھے خوف ہے کہ تُوہلاک ہو جائے گا۔ بیٹے نے کہا : مجھے مال ضرورحاصل ہوگا اور اگر میں خیرخیریت سے زندہ رہا تو دولت پالوں گا ، البتہ ا گر مَر گیا تواپنی اولادکے لئے بہتر چیز چھوڑ جاؤں گا۔ باپ نے کہا : اے میرے بیٹے!اولاد کی وجہ سے اپنی جان ہلاکت میں نہ ڈال۔ بیٹے نے کہا : اللہ پاک کی قسم !میں اپنی رائے ہرگز تبدیل نہ کروں گا۔ چنانچہ بیٹے نے کشتی تیار کر کے سجایا پھر اس میں مختلف سامانِ تجارت رکھ کر ایک سال کے لیے سفرپرروانہ ہوگیا۔ سال بعد جب وہ واپس آ یا تو اس کے پاس سو (100) قنطار(تقریباً سوا سیر)سونے جتنی رقم موجود تھی۔ بیٹے کو دیکھ کرباپ نے اللہ پاک کا شکرادا کیا اور اس کے لائے ہوئے خزانے کی تعریف کرتے ہوئے کہا : اے میرے بیٹے!میں نے بارگاہِ الٰہی میں نذرمانی تھی کہ اگر وہ تجھے سلامتی کے ساتھ واپس لوٹائے گاتومیں تیری کشتی کوآگ جلادوں گا۔ بیٹے نے کہا : اے میرے اباجان!آپ نے میری ہلاکت اور میرے گھر کی بربادی کا ارادہ کر لیا ہے ۔ باپ نے کہا : اے میرے بیٹے!میں نے یہ ارادہ تمہاری زندگی اورتمہارے گھرکی تا دیرسلامتی کے لئے کیاہے ، معاملات کومیں تجھ سے کہیں زیادہ جانتاہوں ، میں دیکھ رہا ہوں کہ اللہ پاک نے تجھے وُسعت دی ہے ، اب تجھے چاہیے کہ اس کی رضا والے کام کر اور اس کا شکر بجالا کہ تُو زمانے کا مالدار شخص بنادیا گیا اور اللہ پاک کے حکم سے محتاجی سے امن پاگیا۔ میں تیرے بدن کی سلامتی چاہتا ہوں اور مجھے کوئی غرض نہیں ۔ تُومیری بات مان لے۔