Baap Kay Huqooq

Book Name:Baap Kay Huqooq

ہے۔ لہٰذا ہر ایک کو اپنے والدین کے ساتھ نیک سُلوک کرنا چاہئے اور ان کی فرماں برداری کرتے ہوئے ، ان  کا سونپا ہوا ہر جائز کام فوراً بجا لانا  چاہئے۔ ہاں! اگر وہ  شریعت کے خلاف کوئی حکم دیں تو اس میں ان کی فرماں برداری  نہ کی جائے  کہ حدیثِ پاک میں ہے : اللہ پاک کی نافرمانی میں کسی کی فرماں برداری(جائز)نہیں۔ (مسلم ، کتاب الامارة ، باب وجوب طاعة الامراء ، ص۷۸۹ ، حدیث : ۴۷۶۵) (ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، فروری2018 ، ص١ملخصاً)

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ماں باپ اگرگناہ کرتے ہوں(تو)ان سے نرمی و ادب  سےگزارش کرے ، اگرمان لیں(تو)  بہتر ورنہ سختی نہیں  کرسکتا بلکہ ان کے لئے دعا         کرے ۔ ( فتاویٰ رضویہ ، ۲۵ / ۲۰۵بتغیر)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                 صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!مشہور کہاوت ہے : “ جیسی کرنی ویسی بھرنی “ !آج اگر ہم اپنے باپ کے ساتھ ناپسندیدہ سُلوک کریں گے تو ممکن ہے کل کو ہمارے بچے بھی ہمارے ساتھ اسی طرح کا سُلوک کریں ، جیسا کہ

جیسا کروگے ویسا بھروگے

حدیثِ پاک میں ہے : کَمَا تَدِیْنُ تُدَانُ (یعنی) جیسا کرو گے ویسا  بھرو گے۔

(مصنف عبدالرزاق ، کتاب الجامع ، باب الاغتیاب والشتم ، ۱۰ / ۱۸۹ ، حدیث : ۲۰۴۳۰)

حضرت علّامہ عبدُالرؤف مُناوِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہاس حدیث کی وضاحت میں لکھتے ہیں : یعنی جیسا تم کام کرو گے ویسا تمہیں اس کا بدلہ ملے گا ، جو تم کسی کے ساتھ کرو گے وہی تمہارے ساتھ ہوگا۔ (التیسیر بشرح الجامع الصغیر ، حرف الکاف ، ۲ / ۲۲۲)