Book Name:Baap Kay Huqooq
ایک رسَی اور ڈول لٹک رہا ہے جس سے یہ پریشان ہے ، اس کے باوجود تُو اسے کَوڑے سے بھی مار رہا ہے!نوجوان نےکہا : مزید بھی جان لو کہ “ یہ میرا باپ بھی ہے! “ میں نے کہا : اللہ پاک تجھے کوئی بھلائی نہ دے!(کیا کوئی اپنے باپ کے ساتھ بھی اس طرح کا ظالمانہ سلوک کرتا ہے؟)نوجوان بولا : “ خاموش رہو!تمہیں کیا معلوم!یہ بھی اپنے باپ کے ساتھ ایسا ہی سُلوک کرتا تھا اور اس کا باپ بھی اپنے باپ(یعنی اس کے دادا)کے ساتھ اسی طرح کا سُلوک کیا کرتا تھا! “ میں نے یہ منظر دیکھنے کے بعد کہا : یہی بوڑھا شخص سب سے زیادہ “ بدبخت “ ہے۔
پھر میں آگے چل دیا ، یہاں تک کہ ایک نوجوان کے پاس پہنچاجس کی گردن میں کھجور کے پتوں سے بنی ہوئی ایک ٹوکری تھی اور اس میں چوزے کی طرح کمزور ایک بوڑھا شخص موجود تھا۔ وہ نوجوان ہر وقت اسے ساتھ رکھتا تھا اور چوزے کی طرح اس کی دیکھ بھال کرتا تھا۔ میں نے کہا : یہ کیا معاملہ ہے؟اس نے جواب دیا : “ یہ میرا باپ ہے جو اپنی عقل کھو بیٹھا ہے ، میں اس کی دیکھ بھال میں لگا رہتا ہوں! “ میں نے کہا : یہی نوجوان لوگوں میں سب سے زیادہ “ نیک بخت “ ہے۔ (المحاسن والمساوی ، ۱ / ۲۳۵)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اس حِکایت سے معلوم ہوا!باپ کے ساتھ حُسنِ سلوک کرنے والا لوگوں میں سب سے زیادہ “ نیک بخت “ ہے جبکہ بُرا سلوک کرنے والا سب سے بڑا “ بدبخت “ ہے۔ اللہ پاک کی پناہ! اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ماں باپ کے ساتھ بُرا سلوک کرنے والے کے لئے دنیا و آخرت میں بربادی ہی بربادی