Book Name:Meraj K Mojzaat 27 Rajab 1442

فرمایا : ہاں! میں اُس قافلہ کے قریب  سے گزرا ، میرے بُراق کی تیز رفتاری سے خوف زَدہ ہو کر اُن کا اُونٹ بِدَک گیا ، چنانچہ اُونٹ سے گِر کر ایک شخص کی کلائی ٹوٹ گئی ، یہ قافلہ فلاں دِن دوپہر تک یہاں پہنچ جائے گا ، تم خود اُن سے یہ بات پوچھ لینا۔

پھر فرمایا : ایک قافلے کو میں نے مقامِ تنعیم میں دیکھا ، اُن کے آگے آگے ایک خاکی رنگ کا اُونٹ تھا ، اس پر غلہ کی 2 دھاری دار بوریاں لدی ہوئی ہیں اور ایک حبشی اس پر سُوار ہے ، یہ قافلہ فلاں دِن سُورج نکلنے تک یہاں پہنچ جائے گا۔

اب کفار انتظار کرنے لگے ، چنانچہ جب وہ دِن آیا ، جس کی صبح سُورج طُلوع ہونے کے وقت قافلے نے پہنچنا تھا ، اُس روز سورج نکلنے سے کچھ پہلے کفار کے کچھ لوگ مَشْرِق کی طرف ایک پہاڑ پر بیٹھ گئے اور سُورج نکلنے کا انتظار کرنے لگے اور جس سَمت سے قافلہ آنا تھا ، کچھ لوگ اس طرف پہاڑ پر بیٹھ گئے۔ جیسے ہی سُورج نکلا ، مَشْرقِی پہاڑ پر بیٹھے ہوئے ایک شخص نے بلند آواز سے کہا : ہٰذِہِ الشَّمْسُ قَدْ طَلَعَتْ یہ سُورج نکل آیا۔ ساتھ ہی دوسری طرف سے آواز آئی : ہٰذِہِ الْعِیْرُ قَدْ اَقْبَلَتْ لیجئے! قافلہ بھی آ گیا۔ جب قافلہ قریب آیا تو لوگوں نے دیکھا : واقعی اس قافلے کے آگے آگے خاکی  رنگ کا اُونٹ تھا ، اس پر دو دھاری دار بوریاں بھی لدی ہوئی تھیں ، یعنی جو نشانی صادِق وامین نبی ، مکی مدنی  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے بیان فرمائی تھی ، جوں کی تُوں پُوری ہوئی۔ ([1])

پھر دوپہرکے وَقْت جس قافلے نے پہنچنا تھا ، اس کا انتظار ہونے لگا ، سُبْحٰنَ اللہ! یہ قافلہ بھی عین دوپہر کے وَقْت مکہ مکرمہ میں داخِل ہوا ، لوگ قافلے کے قریب جمع ہو گئے ، دیکھا تو واقعی ان میں ایک شخص کی کلائی ٹُوٹی ہوئی تھی ، پوچھنے پر اس شَخْص نے بتایا : جنگل میں بجلی


 

 



[1]... تاریخ خمیس ، رکن ثانی ، جلد : 1 ، صفحہ : 582۔