Book Name:imam Ghazali Ki Taleemat

وقت مقرر کر کے اپنے نیک اعمال کاجائزہ لیتے ہوئے اس رسالے کے خانے پُر کرنے کی عادَت ڈالیے ، ان شآء اللہ ! اس کی برکت سے چند ہی دِن میں اپنے نیک اَعْمَال میں ترقی دیکھیں گے اور اللہ کریم نے چاہا تو نیکیوں پر استقامت بھی نصیب ہو گی۔

الحمد للہ! رسالہ “ نیک اَعْمَال “ کے مطابق زِندگی گزارنے ، پابندی کے ساتھ اس کے خانے پُر کر کے عمل کا جذبہ بڑھانے کی بےشُمار برکتیں ہیں ، آئیے! آپ کو ایک مدنی بہار سناتا ہوں۔ کراچی کے علاقے نیو کراچی کے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے: علاقے کی مسجد میں امام صاحب جو کہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہیں، انہوں نے انفرادی کوشش کرتے (یعنی سمجھاتے) ہوئے میرے بڑے بھائی جان کو مدن انعامات (یعنی ”نیک اعمال“ نامی) رسالہ تحفے میں دِیا، وہ گھر لے آئے اور پڑھا تو حیران رہ گئے کہ اس مختصر رسالے میں ایک مسلمان کو اسلامی زندگی گزارنے کا اتنا زبردست فارمولا دے دیا گیا ہے، بس یہ مدنی انعامات (یعنی نیک اعمال نامی) رسالہ ان کی زندگی میں انقلاب لے آیا اس کی برکت سے الحمد اللہ ان کو نماز کا جذبہ ملا اور نمازِ باجماعت کی ادائیگی کے لئے مسجد میں حاضِر ہو گئے اور اب 5 وقت کے نمازی بَن چکے ہیں، ڈاڑھی مبارک بھی سجا لی اور مدنی انعامات کا رسالہ بھی پُر کرتے ہیں۔([1])

مدنی انعامات کے عامِل پہ ہر دَم، ہر گھڑی                               یاالٰہی! خوب برسا رَحْمتوں کی تُو جھڑی

نوٹ:دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں رسالہ ”نیک اعمال“کو پہلے ”مدنی انعامات“ کہا جاتا تھا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور  چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے فرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي فِي الْجنَّة جس  نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ([2])

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا!                        جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا


 

 



[1]...جنت کے طلب گاروں کے لئے مدنی گلدستہ، صفحہ:14

[2]   مشکوٰۃ،ایمان کی کتاب، کتاب وسُنت کو مضبوط تھامنے کا باب، جلد:1، صفحہ:55، حدیث:175۔