Book Name:Apni Bahen Se Naik Sulok Kijiye

نہ ہونے کی وجہ سےگھر میں ہی بیماری سے رو رہی ہو اور بھائی اپنے دوستوں کی محفل میں قہقہے لگا رہاہو۔ یہ اسلام کو پسند نہیں بلکہ اسلام اس بات کی تعلیم دیتاہے کہ اگر تمہارے بہن بھائی محتاج ہوں اور تمہیں اللہ پاک نے مال و دولت سے نوازا ہوتو بھائیوں اور بہنوں کی وراثت کے مطابق کَفَالَت کرنا واجِب ہے ۔

اپنے رشتے داروں سے تَعَلّق رکھنا اتنا اہم ہے کہ تمام شریعتوں میں اس کا مُسْتَقِل حکم اور تمام اُمتوں پراسے واجِب ٹھہرایا گیا ہے۔ اللہ پاک کے پیارے نبی حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام کی اولاد سے توحید پر اِیمان لانے اور والدین سے اچھے سُلُوک کے بعد قریبی رشتوں داروں سے صلہ رحمی کا وعدہ لیا گیا۔ چنانچہ پارہ 1 ، سُورۂ بقرہ کی آیت نمبر83میں ارشاد ہوتاہے :

وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ لَا تَعْبُدُوْنَ اِلَّا اللّٰهَ- وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا وَّ ذِی الْقُرْبٰى  

(پ1 ، البقرة : 83)

ترجمۂ کنز الایمان : اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا کہ اللہ کے سوا کسی کو نہ پوجو اور ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرو اور رشتہ داروں سے۔

اسلام میں رشتوں کی اہمیت

یہ آیت اس بات پر دلیل ہے کہ خونی رشتوں کا لِـحَاظ کس قدر اہم ہے کہ اسلام سے قبل بھی اس رشتے کو مضبوط رکھنے کےلیے اللہ پاک نے اپنے نبیوں کے ذریعے اس پر عَمَل کرنے کا وعدہ لیااور اللہ پاک نے قرآن کریم میں بھی جگہ بہ جگہ اس کا تذکرہ فرمایا اور خونی رشتوں کا اِحْتِرام کرنے کا حکم دیا اورصلہ رحمی کرنے والوں کواللہ کے عذاب سے خوف رکھنے والے فرمایا گیا۔ جیسا کہ  پارہ 13 ، سُورۂ رَعْد کی