Book Name:Apni Bahen Se Naik Sulok Kijiye

آیت نمبر21میں اِرشَاد ہوتا ہے :

وَ الَّذِیْنَ یَصِلُوْنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖۤ اَنْ یُّوْصَلَ وَ یَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ وَ یَخَافُوْنَ سُوْٓءَ الْحِسَابِؕ(۲۱)

ترجمۂ کنز الایمان : اور وہ کہ جوڑتے ہیں اسے جس کے جوڑنے کا اللہ نے حکم دیا اور اپنے رب سے ڈرتے اور حساب کی برائی سے اندیشہ رکھتے ہیں۔

تفسیر صراطُ الجنان میں اس آیتِ مبارکہ کی تفسیر کی مناسبت سے ترغیب کے لئے چند اَحادیث بیان کی گئی ہیں ، آئیے!ہم بھی سُنتے ہیں :

میرے آقادوعالم کے داتاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا* رشتہ داری توڑنے والا جنت میں نہیں جائے گا۔ ([1])* جو شخص اپنے بھائی کی حاجت روائی میں رہتا ہے تواللّٰہ پاک اس کی حاجت روائی میں رہتا ہے* جو دوسرے بھائی سے تکلیف دور کرتاہے اللہ پاک  قیامت کے دن اس  کی  تکلیف دور فرمائے گا ([2])* رشتہ داروں سے اچھا سلوک رزق میں کثرت اور عمر میں برکت  کا باعث ہے ۔ ([3])*  رشتہ کے ساتھ اچھا برتاؤ یہ ہے کہ جب اس سے رشتہ توڑا جائے تو وہ اسے جوڑے۔ ([4])

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول !اسلام ایسا پیارا دین ہے کہ جس کے احکام آسان اور اس میں زندگی کا پورا نظام بنا ہوا ہے۔ اس میں عَمَل چھوٹاہے مگر اس کا ثواب زیادہ ہے۔


 

 



[1]    بخاری ، کتاب الادب ، باب اثم القاطع ، ۴ / ۹۷ ، الحدیث : ۵۹۸۴

[2]    بخاری ، کتاب المظالم والغصب ، باب لا یظلم المسلم المسلم ولا یسلمہ ، ۲ / ۱۲۶ ، الحدیث : ۲۴۴۲

[3]    بخاری ، کتاب الادب ، باب من بسط لہ فی الرزق بصلۃ الرحم ، ۴ / ۹۷ ، الحدیث : ۵۹۸۵

[4]    بخاری ، کتاب الادب ، باب لیس الواصل بالمکافیئ ، ۴ / ۹۸ ، الحدیث : ۵۹۹۱