Book Name:Apni Bahen Se Naik Sulok Kijiye

سے بڑھ کر مہربان ہے۔

 حدیثِ مبارکہ میں ہے : جس كى تىن بىٹىاں ىا تىن بہنىں ہوں ىا دو بىٹىاں ىا دو بہنىں اور اس نے ان كے ساتھ اچھا برتاؤ كىااور ان كے بارے مىں اللہپاک سے ڈرتا رہا تو اسےجنّت ملے گى۔ ([1])بلکہ ایک مرتبہ تو چاروں انگلیاں جوڑ کر جنّت میں رفاقت کی خوشخبری سنائی : ایسا شخص جنت میں میرے ساتھ یوں ہو گا۔ ([2])

ہو بہرِ ضیاء نظرِ کرم سُوئے گنہگار           جنّت میں پڑوسی مجھے آقا  کا بنا دے

حضرت جابر کا اپنی بہنوں کے ساتھ سُلُوک                                      

                             اے عاشقانِ رسول! سنا آپ نے !بہنوں سے اچھا برتاؤ کرنے کے سَبَب جنت ہی نہیں ملے گی بلکہ جنت میں پیارے آقا ، مدینے والے مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ساتھ بھی ملے گا۔ بعض صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے تو اپنی بہنوں کی خاطربڑی بڑی قربانیاں بھی دی ہیں جیساکہ حضرت جابر بن عبداللہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ نے محض اپنی 9 یا7 بہنوں کی دیکھ بال ، ان کی کنگھی چوٹی اوراچھی تربیت کی خاطرایک بیوہ عورت سےنکاح کیا۔ جب رسولِ اکرم ، نبی مکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے سنا تو آپ نے برکت کی دعا فرمائی ۔ ([3])

مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : خوش دلی سے دو لڑکیوں کو پال دینا خواہ


 

 



[1]    ترمذى ، ۳ / ۳۶۷ ، حدیث : ۱۹۲۳

[2]    مسند احمد ، ۴ / ۳۱۳ ، حدیث : ۱۲۵۹۴

[3]    مسلم ، کتاب الرضاع ، باب استباب البکر ، حدیث : ۳۶۴۱