Book Name:Aaqa Ki Ummat Se Muhabbat

پیارے اسلامی بھائیو!ہم سُن رہے تھے کہ ہمارے آقا ، مدینے والے مصطفیٰ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  اپنی اُمّت سے بہت زیادہ محبت فرمانے والے ہیں اور ہمارا مشقت میں پڑنا اُنہیں ناگوار  گزرتا ہے ، ہم  مشقت میں نہ پڑیں اور آسانی میں رہیں یہ انہیں پسند ہے۔ اسی بات کا لحاظ رکھتے ہوئے ہمارے آقا محمدِمصطفیٰصَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ  وَسَلَّم  نے تین رات نمازِ تراویح  صحابہ ٔکرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوان کے ساتھ ادا فرمائی ، چوتھے دن تشریف نہ لائے اور وجہ بیان فرمائی میرا نہ آنا اس وجہ سے تھا کہ کہیں میرا ہرروز پڑھنا آپ پر اس نماز کو فرض نہ کردے اور تم مشقت میں پڑ جاؤ۔ ([1])   نماز کے وقت  مسواک کو اس وجہ سے چھوڑ دیا کہ کہیں میری اُمّت پر ہرنماز میں مسواک لازم نہ کر دی جائے۔ عشاء کو رات تاخیر سے پڑھنے سے منع  فرما دیا کہ کہیں میری اُمّت پرلازم نہ ہوجائے ورنہ وہ مشقت میں پڑجائے گی۔ پے درپے بغیرافطار کے روزےرکھنے  سے منع فرمایا تاکہ مشقت میں نہ پڑجاؤ ۔ اُمّت کی آسانی اور تعلیم کےلیے جب آپ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ  وَسَلَّم   کو دومعاملات میں اختیار دیا جاتا تو اس میں آسانی والا معاملہ اختیارفرماتے تاکہ اُمّت اس پر عمل کرے اور مشقت میں نہ پڑے۔ ([2])اوراُمّت پر شفقت تو دیکھیے :

 حضرت جابر  رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ روایت کر تے ہیں کہ محبوبِ خدا ، مکی مدنی مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ  وَسَلَّم   نے فرمایا کہ میرا  اور میری اُمّت کا حال اُس شخص کی طرح ہے جس نے آگ روشن کی ، ٹڈیاں اور پروانے اس میں گِر نے لگےتووہ شخص ان  ٹڈیوں اور


 

 



[1]   صحیح البخاری ، کتاب الجمعۃ ، باب من قال فی الخطبۃ بعد الثنائ : اما بعد ، الحدیث : ۹۲۴ ، ج۱ ، ص۳۱۸

[2]   صحیح البخاری ، کتاب الادب ، باب قول النبی : یسروا ولاتعسروا ، الحدیث : ۶۱۲۶ ، ج۴ ، ص۱۳۳۔