Book Name:Milad e Mustafa

اے عاشقانِ مِیلاد!اَلْحَمْدُلِلّٰہ!عاشقانِ رَسُول کی مَدَنی تحریک “ دعوتِ اِسلامی “ کے جَشنِ وِلادت مَنانے کا بھی ایک مُنفَرِد اَندا ز ہے اور دعوتِ اسلامی کے اِجتماعِ میلاد کی بھی کیا بات ہے!چنانچہ ایک عاشقِ رَسُول کا کچھ اِس طرح بیان ہے : شَبِ عیدِ میلادُ النبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ککری گراؤنڈ کراچی میں دعوتِ اسلامی کی طرف سے کیے جانے والے ربیع الاول شریف کی بارہویں رات کے بہت بڑے اِجتِماعِ میلادمیں ہم چند اسلامی بھائی حاضِر ہوئے۔ باتوں باتوں میں ایک اسلامی بھائی کہنے لگے : دعوتِ اسلا می کے اِجتِماع میلادمیں پہلے کافی رِقّت ہوا کرتی تھی اَب وہ بات نہیں رہی۔ یہ سُن کر دوسرا بولا : یار !آپ کی یہاں بھُول ہو رہی ہے ، اِجتِماعِ میلادکی کیفیت تو وُہی ہے مگر ہمارے دِلوں کی کیفیت پہلے جیسی نہیں رہی ، ذِکرِ  رَسُول بھلا  کیسے بدل سکتا ہے! ہماری ذِہنیَّت تبدیل ہو گئی ہے !اگر آج بھی ہم تنقید کی خشک وادیوں میں بھٹکنے کے بجائے بصد عقیدت و اِحترام ، تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے حسین تصوُّر میں ڈوب کر نعت شریف سنیں تو اِنْ شَآءَ اللّٰہ کرم بالائے کرم ہو گا۔

پہلےاسلامی بھائی کا شیطانی وَسوسوں پر مبنی غیر ذِمّہ دارانہ اِعتراض اگر چِہ قدموں کو مُتَزَلزَل(یعنی ڈگمگ) کر کے ، بوریت دِلا کر اِجتِماع میلاد سے محروم کر کے واپس گھر پہنچانے والا تھا مگر دوسرے اِسلامی بھائی کا جواب صَد کروڑ مَرحبا! کہ وہ نفسِ لَوّامہ کو جگانے والااور شیطان کو بھگانے والا تھا۔ چُنانچِہ وہ جواب تاثیر کاتیر بن کر میرے جگر میں پیوست ہو گیا۔ میں نے ہمّت کی ، قدم اُٹھائے اور اِجتِماع مِیلاد کے وَسط (یعنی بیچ) میں جا پہنچا اور عاشِقانِ رَسُول کے اندر جم کر بیٹھ گیا اور نعتوں کے پُرکیف نغموں میں