Hajj Kay Mahine Kay Ibtidai 10 Din

Book Name:Hajj Kay Mahine Kay Ibtidai 10 Din

معاف کر دیئے جائیں گے۔                                           (سنن کبری للبیہقی ، کتاب الضحایا ، باب ما یستحب للمرء الخ ، ۹ / ۴۷۶ ، حدیث  : ۱۹۱۶۱ )

(4)اِرشاد فرمایا : انسان قربانی  کے دن کوئی ایسی نیکی نہیں کرتا جو اللہ  پاک کو خون بہانے سے زیادہ پیاری ہو ، یہ قربانی قیامت میں اپنے سینگوں بالوں اور کُھروں کے ساتھ آ ئے گی اورقربانی کا خون زمین پر گِرنے سے پہلے اللہ پاک کے ہاں قَبول ہوجاتا ہے۔ لہٰذا خوش دِلی سے قربانی کرو۔ (تِرمِذی ، کتاب الاضاحی ،  باب ماجاء فی فضل الاضحیۃ ، ۳ / ۱۶۲حدیث : ۱۴۹۸)

حضرت علامہ شیخ عبدُالحق مُحَدِّث دِہْلَوی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : قربانی ، اپنے کرنے والے کے نیکیوں کے پلّے میں رکھی جائے گی جس سے نیکیوں کا پلڑا بھاری ہوگا۔ (اشعۃُ اللّمعات ، ۱ / ۶۵۴)

حضرت علامہ علی قاری رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : پھر اُس کے لئے سُواری بنے گی جس کے ذریعے یہ شخص آسانی کے ساتھ پُل صِراط سے گزرے گا اوراُس(جانور) کا ہرعُضو مالِک( یعنی قربانی پیش کرنے والے)کے ہر عُضو(کیلئےدوزخ سے آزادی)کافِدیہ بنے گا۔ (مرقاۃ المفاتیح ، ۳ / ۵۷۴ ، تحت الحدیث : ۱۴۷۰ ،  مرآۃ المناجیح ، ۲ / ۳۷۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

               اےعاشقانِ رسول!بیان کردہ احادیثِ مبارَکہ سے معلوم ہوا!عیدِ قربان پر اللہ پاک قربانی کا فریضہ سَر انجام دینے والے خوش نصیبوں کو اُن کے جانوروں کے ہر بال کے بدلے  ایک نیکی عطا فرماتاہے۔ قربانی کرنے والوں  کو دوزخ کی آگ سے نجات ملتی ہے۔ جانور کے خون کا پہلا قطرہ زمین پرگِرنے سے پہلے پہلے  گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں۔ قیامت کے دن قربانی نیکیوں کے پلڑے میں رکھی