Hajj Kay Mahine Kay Ibtidai 10 Din

Book Name:Hajj Kay Mahine Kay Ibtidai 10 Din

لہٰذا جو مسلمان قربانی کرنے کی طاقت رکھتا ہو ، اُسے چاہیے کہ وہ رِضائے اِلٰہی کے حُصول اور سُنَّتِ ابراہیمی کی ادائیگی کی نِیَّت سے اِس مہینے میں مالِ حلال سے قربانی کا فریضہ سرانجام دے ، کیونکہ یہ بہت بڑی سعادت کی بات ہے ، چنانچہ

پارہ30 سُوْرَۃُ الْکَوْثَر کی آیت نمبر2 میں اِرشادِ باری ہے :

فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَ انْحَرْؕ(۲)                           (پ۳۰ ، الکوثر : ۲)

تَرجمۂ کنز العرفان : تو تم اپنے رب کے لیے نماز پڑھو اور قربانی کرو۔

مشہور مُفَسِّرِ قرآن حضرت امام فَخْرُ الدِّین رازی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ اِس آیتِ مبارَکہ کے تحت فرماتے ہیں : حَنَفِی عُلَمائے کرام نے اِس آیت سے یہ دلیل پکڑی ہے کہ قربانی  واجب ہے ۔ (تفسیر کبیر ، ۱۱ / ۳۱۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارے اسلامی  بھائیو! اَحادیثِ مبارَکہ قربانی کے فضائل سے مالا مال ہیں۔ آئیے!قربانی کے فضائل پر مشتمل چار(4)فرامینِ مصطفے سُنتے ہیں ، چنانچہ

(1)اِرشادفرمایا : قربانی کرنے والے کو قربانی کے جانور کے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ملتی ہے۔

(ترمذی ،  کتاب الاضاحی  ،  باب ماجاء فی فضل الاضحیۃ ،  ۳ / ۱۶۲ ، حدیث : ۱۴۹۸)

(2)اِرشادفرمایا : جس نے خوش دِلی سے طالبِ ثواب ہو کر قربانی کی ، تووہ دوزخ کی آگ سے آڑ ہو جائے گی۔

 (معجم کبیر ، حسن بن حسن بن علی عن ابیہ  ، ۳ / ۸۴ ،  حدیث  : ۲۷۳۶)

(3)اپنی پیاری شہزادی ، خاتونِ جنت سے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےاِرشادفرمایا : اے فاطِمہ !اپنی قربانی کے پاس موجود رہو کیونکہ اِس کے خون کا پہلا قطرہ گرے گا تمہارے سارے گناہ