Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

نہیں ، یہاں تک کہ اُس مقام پرحضرت جبریلِ امین   عَلَیْہِ السَّلَام  نےبھی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے معذرت کی ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اُس مقام پر پہنچے جہاں عقل کی بھی رسائی نہیں ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمعظیمُ الشان انعامات و تجلیات  سے نوازے گئے ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو ابتداءً 50 نمازوں کا تحفہ اللہ پاک کی بارگاہ سے عطا ہوا جوتخفیف کے بعد پانچ نمازوں کی صورت میں ہم پر فرض کیا گیا ، آپ   عَلَیْہِ السَّلَام   نے جنّت اور دوزخ کی سیر فرمائی ، اُس رات آپ   عَلَیْہِ السَّلَام   نے اللہ پاک کا خاص قُرب حاصل کیا ، آپ   عَلَیْہِ السَّلَام   نے سر کی آنکھوں سے خالق و مالکِ کائنات  کا دِیدار کیا۔ ([1])

       شیخِ طریقت ، اَمِیرِ اہلسنتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  فرماتےہیں :

ہیں صَف آرا سب حُور و مَلَک اور غِلماں خُلد سجاتے ہیں

اِک دھوم ہے عرشِ اعظم پر مہمان خدا کے آتے ہیں

ہے آج فلک روشن روشن ، ہیں تارے بھی جگمگ جگمگ

محبوب خدا کے آتے ہیں محبوب خدا کے آتے ہیں

ہے خُوب فَضا مہکی مہکی چلتی ہے ہوا ٹھنڈی ٹھنڈی

ہر سَمت سماں ہے نُورانی معراج کو دولہا جاتے ہیں

یہ عزّ و کمال اللہ اللہ! یہ اَوج و کمال اللہ اللہ

یہ حُسن و جمال اللہ اللہ! معراج کو دولہا جاتے ہیں

(وسائلِ بخشش مُرمَّم ، ۲۸۶ ، ۲۸۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]   تفسیر صراط الجنان ، پ ۱۵ ، بنی اسرائیل ، تحت الآیۃ : ۱ ، ۵ / ۴۱۵ ، ۴۱۶ ملتقطا