Seerate Imam Ahmad Bin Hamnbal

Book Name:Seerate Imam Ahmad Bin Hamnbal

بِاللہ، حضور نبیِّ کریم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چچا جان حضرت عبّاس رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی اولاد میں سے ہے ۔ مجھے اس بات سے شَرم آتی ہے کہ قِیامت کے دن کہیں یہ نہ کہہ دیاجائے کہ ”احمد بن حنبل نے نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چچا جان کی اولاد کومُعاف نہیں کیا“۔

حضرت فضیل بن عیاض رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:حضرت امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کومسلسل اٹھائیس(28)مہینے(یعنی سوا دو سال سے زائد)قید میں رکھا گیا،اِس دَوران آپ پر ہر رات کوڑے برسائے جاتے یہاں تک کہ آپ پر بیہوشی طاری ہوجاتی،تلوار کے زَخم لگائے گئے ، پاؤں تلے رَوندا گیا۔مگر مرحبا! استقامت!مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹنے کے باوُجُود آپ ثابِت قدم رہے۔

حضرت علامہ حافِظ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ محمد بن اسمٰعیل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ سے نَقل کرتے ہیں: حضرت امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کو 80 کوڑے ایسے مارے گئے کہ اگر ہاتھی کو مارے جاتے تو وہ بھی چیخ اٹھتا! مگر واہ رے صبرِ امام!۔ (فیضانِ سنت ، ۱/۴۱۴، ۴۱۵)

منقول ہے:جب آپ کو مارا گیااور ظلم و ستم ڈھائے گئے تو آپ ثابت قدم رہے۔ جس کی وجہ سے مشرق و مغرب والوں کے پسندیدہ بن گئے۔آپ ہمیشہ لوگوں کی نگاہوں میں باعزت رہے یہاں تک کہ جب لوگ آپ کو دیکھتے تو گویا وہ کسی شیر کو دیکھ رہے ہوتے۔(الروض الفائق،ص ۲۲۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

اے عاشقانِ اولیا!آپ نے سنا کہ مشہور مُحَدِّث اور ولی حضرت امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ پر  کیسی کیسی سخت آزمائشیں آئیں مگرآپ نے رونے دھونے،چیخنےچلانے،شکوے شکایات، بے صبری اورناشکری کرنے کی بجائے صبر و رضا کا دامن تھامے رکھا اور ربِّ کریم کی رضا پر راضی