Book Name:Achy amaal ki barkaten
چاہیے۔یاد رکھئے!صدقہ کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ ہم جب تک امیروکبیر نہ ہوجائیں،خوب بینک بیلنس(Bank Balance) نہ بنالیں ،اچھا گھر، گاڑی اور نوکر چاکر والے نہ ہوجائیں، اُس وقت تک صدقہ ہی نہ کریں بلکہ ہمیں جیسی طاقت ہے، اُس کے مطابق چھوٹی سی چیز بھی صرف اللہ پاک کی رِضا کیلئے خرچ کریں گے تو اس کا فائدہ دنیا میں بھی ملے گا اور آخرت میں بھی نَجات کا سبب ہوگا۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
نیک عمل پر آخرت کا مدار ہے
اے عاشقانِ رسول!اس میں کوئی شک نہیں کہ جب موت آتی ہے تو گھر والے، رشتہ دار اور دوست و احباب سب یہیں رہ جاتے ہیں۔صِرف مُردے کو تنگ و اندھیری قبر میں اتار دیا جاتا ہے ۔ ہاں! صرف نیک عمل ہی قبر میں کام آتا ہے۔ وہ گھر والے جنہیں چین کی نیند سُلانے کےلیے اپنی نیندیں قربان کی جاتی ہیں، جن کا مستقبل بہتر کرنے کے لیے اپنی جان و مال کی قربانی دی جاتی ہے، جن کی سہولتوں کےلیے اپنا چین و قرار کھونا پڑتا ہے۔جیسے ہی زندگی کا سفر ختم ہو نے لگتا ہے انہی گھر والوں کو اپنی فکر ستانے لگتی ہے، مستقبل کی غیر یقینی صورتحال انہیں غمگین کر دیتی ہے۔عمومی صورتحال یہ ہوتی ہے کہ ہر فرد بس اسی فکر میں مُبْتَلا ہو جاتا ہے کہ میرا کیا بنے گا؟۔ اس بات کی فکر شاید کسی کو نہیں ہوتی کہ مرنے والے کے ساتھ کیا ہوگا؟بدقِسمتی کے ساتھ بسااوقات ایسا بھی ہوتاہے کہ میّت ابھی گھرپررکھی ہوتی ہے اورمیّت کے وُرَثاء اس کی جائیداد اور پیسے کی تقسیم کے لیے لڑرہے ہوتے ہیں،اے