Achy amaal ki barkaten

Book Name:Achy amaal ki barkaten

ہے۔ دن گزرا، جب رات ہوئی تو اُسی آقا نے خواب میں کسی کہنے والے کو سُنا: جو تمہارے اِخْتِیار میں تھا، وہ تم نے کردِیا اور میں اَرْحَـمُ الرَّاحِمِیْن ہوں، میں نے تمہیں تمہارے غُلام،  مَنْصُور  اور وہاں مَوجُود تمام حاضرین کو بِخْش دِیا۔( روض الریاحین، ص۲۲۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!بیان کردہ حکایت سےتین(3)باتیں حاصل ہوئیں:

(1)اس حکایت سے یہ معلوم ہوا کہ اللہ والوں کی دعائیں حاصل کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے،اللہ پاک کے یہ نیک بندے جب اللہ پاک سے کسی چیز کا سوال کرتے ہیں تو وہ ان کے سوالات کو رد نہیں فرماتا۔

(2) دوسری بات یہ پتا چلی کہ بندے کو معلوم ہو یا نہ ہومگر نیک عمل کی برکتیں ضرور ملتی ہیں۔ ہاں کبھی وہ برکتیں ظاہر ہوجاتی ہیں اور کبھی ظاہر نہیں ہوتیں۔ اس لیے کوئی بھی نیک عمل چاہے کتنا چھوٹا ہی کیوں نہ ہو، ہمیں اسےچھوڑنا نہیں چاہیے۔نیک اعمال کا اس دنیا میں بھی فائدہ ہوتاہے مگرہمیں ہربارنظر نہیں آتا۔ آخرت میں اللہ پاک کی رحمت سے ضرور اس کا فائدہ ہوگا اور ہمیں نظر بھی آئے گا۔

(3)تیسری بات یہ بھی معلوم ہوئی کہ صدقہ دینے کی بڑی برکتیں ہیں، صدقہ دینے  سے بلائیں ٹلتی ہیں، صدقہ دینے سے مصیبتیں دُور ہوتی ہیں،صدقہ دینے سے پریشانیاں ختم ہوتی ہیں، صدقہ دینے سے بیماریوں سے نجات ملتی ہے۔ لہٰذا  راہِ خُدا میں دل کھول کر خرچ کرنا