Book Name:Achy amaal ki barkaten
اعمال کی بَرَکت سے جنّت کی نعمتیں نصیب ہوتی ہیں،٭اچھے اعمال کی بَرَکت سے عذابِ قبر و حشر سے نجات ملتی ہے، ٭ اچھے اعمالگُناہوں کی مغفرت کا ذریعہ ہیں،٭ اچھے اعمال رحمتِ الٰہی اُترنے کا سبب ہیں،٭ اچھے اعمال کے بدلے دنیا و آخرت میں اچھا بدلہ ملتا ہے ،٭ اچھے اعمال قبر میں اچھی اورپیاری شکل اِختیارکرکے آئیں گے اور آرام و سکون کا باعث بنیں گے، ٭ اچھے اعمال کی وجہ سے انسان لوگوں میں اچھا پہچانا جاتا ہے۔٭ اچھے اعمال کی وجہ سے عمر میں اضافہ ہوتاہے،٭ اچھے اعمال کرنے میں دُنیا و آخرت کی سلامتی و عافیت اور نجات ہے ۔ ٭ اور اچھے اعمالمزید اچھے اعمال کی توفیق کا سبب بھی بنتے ہیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
دنیا دارُالعَمَل ہے
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اس بات میں کوئی شک نہیں کہ یہ دنیا عمل کرنے کی جگہ ہے اور آخرت بدلہ ملنے کا مقام۔ہم دنیا میں جو اچھا یا بُرابیج بوئیں گے، اس کی فصل آخرت میں کاٹیں گے ،اچھا یا بُرا بدلہ ملنے کو اُردو میں ’’جیسی کرنی ویسی بھرنی‘‘، ’’جیسا کرو گے ویسا بھرو گے‘‘،’’جیسا بوؤ گے ویسا کاٹو گے‘‘اور’’مُکافاتِ عمل ‘‘جبکہ عربی زبان میں’’کَمَا تَدِینُ تُدَان‘‘کہا جاتا ہے ۔
جیسا کرو گے ویسا بھرو گے
پیارے آقا،مدینے والے مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:’’اَ لْبِرُّ لا یَبْلَی وَالاِ ثْمُ لا یُنْسَی وَالدَّیَّانُ لَا یَمُوتُ فَکُنْ کَمَا شِئْتَ کَمَا تَدِینُ تُدَانُ‘‘یعنی نیکی پرُانی نہیں ہوتی اور گناہ بُھلایا نہیں جاتا، جزا