Book Name:Faizan-e-Ashabe Suffah
صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سب سے پہلے نیکی کی دعوت دی ، یہی وہ پاکیزہ لوگ ہیں جنہوں نے دینِ اسلام کی خاطر طرح طرح کے ظلم برداشت کئے ، یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے ابتدائے اسلام کے مشکل ترین دور میں بھوک و پیاس برداشت کرکے ، پیٹ پر پتھر باندھ کر ، قریبی رشتہ داروں ، اَپنوں اور غیروں کی دشمنیوں کا سامنا کر کے بھی پرچمِ اسلام کوبلند رکھا۔ یقیناً ان ہستیوں کی دن رات کی محنتوں اور قُربانیوں کا نتیجہ ہے کہ آج ہرطرف دِینِ اسلام کی بہاریں ہیں۔
پیاری پیاری اسلامی بہنو! یوں تو تمام ہی صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نبیِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پیارے اور ہدایت کے روشن ستارے ہیں ، سب ہی ہماری آنکھوں کا نور اور دل کا سُرُور ہیں ، لیکن ان میں کچھ صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان ایسے بھی ہیں ، جوحضور پُرنور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمت میں صرف عِلْمِ دین سیکھنے کے لیے حاضر رہا کرتے تھےجنہیں اَصحابِ صُفَّہ کہا جاتا ہے۔ آج ہم اِنہی کی شان اور دین کی خاطر پیش کی گئیں قربانیوں سے متعلق سنیں گی۔ ان حضرات میں سے چند بڑے اور مشہور صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی سیرت کے ساتھ ساتھ کئی اہم نکات بھی سننے کی سعادت حاصل کریں گی۔ ان حضرات کی زندگیوں سے ہمیں کیا سبق ملتا ہے ، وہ کیا وجوہات تھیں جن کے سبب ان مقدس ہستیوں نے مسجدِ نَبَوِی میں ہی ٹھہرے رہنے کو ترجیح دی ، یہ سب کچھ اس بیان میں ہم سنیں گی۔
آئیے! سب سےپہلے اَصحابِ صُفَّہ عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں سے ایک مشہور صحابی حضرت ابوہُریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا دلچسپ واقعہ سنتی ہیں ، چنانچہ
حضرت ابو ہُریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : بھوک کی شدّت کی وجہ سے ایک دن میں اس راستے پر بیٹھ گیا ، جس سے لوگ باہَر جاتے تھے۔ جانِ دو عالَم ، نبیِ محترم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ میرے پا س سے