Book Name:Faizan-e-Ashabe Suffah
آنسوں جاری ہو جائیں ، آج بھی ان پاکیزہ لوگوں کے صبر اور دِینِ اسلام پر ثابت قدمی کے واقعات کا تذکرہ ہوتو ہمت اور حوصلے کی نئی منزلیں طے ہوتی ہیں۔
آئیے! ان مردانِ خدا میں سے حضرت عمار بن یاسر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا ذکرِ خیرامیر ِاہلِ سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی مشہور کتاب “ فیضانِ نماز “ سے سنتی ہیں :
پیاری پیاری اسلامی بہنو! صحابۂ کرام رَضِىَ اللہُ عَنْہُم کی بڑی عظمت ہے ، مکی مَدَنی آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالی شان ہے : میری اُمّت میں میرے صحابہ کی مثال کھانے میں نمک کی سی ہے کہ کھانابغیر نمک کے دُرُسْت نہیں ہوتا۔ (شرح السنہ ، ۷ / ۱۷۴حدیث : ۳۷۵۶)اس حدیث پاک کی شرح میں ہے : یعنی جیسے نمک تھوڑا ہوتاہے ، مگر سارے کھا نے کو دُرُسْت کردیتا ہے ، ایسے ہی میرے صحابہ میری اُمت میں ، ہیں تھوڑے مگر سب کی اِصلاح اِنہی کے ذریعے سے ہے۔ ریل کا پہلا ڈَبّہ جواِنجن سے مُتَّصِل(یعنی ملا ہوا) ہے ، وہ ساری ریل کو اِنجن کا فیض پہنچاتا ہے ، اِنجن سے وہ (پہلاڈبّا) کھنچتا ہے اور سارے ڈَبّے اُس کے ذریعے کھنچتے ہیں۔ (مرآۃ المناجیح ، ۸ / ۳۴۳)عرب کی سرزمین جب اسلام کی نورانی کرنوں سے مُنَوَّر ہوئی تو حضرت عمار بن یاسر رَضِىَ اللہُ عَنْہُ کے ساتھ ساتھ والدماجد حضرت یاسر اور والدۂ ماجدہ حضرت بی بی سُمَیَّہ اور بھائی حضرت عبدُاللہ رَضِىَ اللہُ عَنْہُم اجمعین بھی ایمان کی دولت سے مالا مال ہوئے۔ (طبقات ابن سعد ج۳ص۱۸۶)
چونکہ یہ مقدس گھرانا غلامی کی زندگی گزاررہا تھا اس لئے کفارِ قریش پورے گھرانے کو