Book Name:Safai Ki Ahammiyyat

٭کھانے سے پہلے ہاتھ منہ دھونے کا حکم اس لیے ہے کہ ہاتھ منہ کام کاج میں مصروفیت کی وجہ سے میلے ہو جاتے ہیں ۔ ٭کھانے کے بعد ہاتھ منہ دھونے کا حکم اس لیے ہے کہ کھانے کی وجہ سے ہاتھ منہ چِکْنے ہوجاتے ہیں۔ ٭کھانا کھا کر کُلّی کرنے والادانتوں کے امراض سے محفوظ رہے گا۔ kاسی طرح وضو میں مسواک کا عادی بھی دانتوں اور معدے کے امراض سے بچا رہتا ہے۔(مرآۃ المناجیح،۶/۳۲ملخصاً)  

کھانے سے پہلے اور بعد ہاتھ منہ دھونے کے کئی طبّی فوائد(Medical Benefits)بھی ہیں۔ ٭چنانچہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹ کے جراثیم زیادہ تر کھانے پینے کے دوران انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں،٭ہاتھ منہ نہ دھونے کی وجہ سے جِلدی امراض( Skin Diseases)، پیٹ کے امراض اور دیگر بیماریاں لاحِق ہو سکتی ہیں۔ ٭بعض اوقات دوسرے مریضوں کے تُھوکنے، چھینکنے اور کھانسنے کی وجہ سے بھی بیماریوں کے جراثیم ہمارے ہاتھوں پر لگ جاتے ہیں، کھانے سے پہلے اچھی طرح ہاتھ منہ دھونے سے ان سے بچاؤ ہو سکتا ہے۔  اسی طرح کھانے کے بعد ہاتھ منہ نہ دھونے سے کھانے سے آلودہ مقامات پر جراثیم پیدا ہوتے اور بڑھتے رہتے ہیں ،یوں بیماریاں پھیل سکتی ہیں۔ لہٰذا عافیت اسی میں ہے کہ کھانے سے پہلے اور بعد ہاتھ منہ دھونے کی عادت بنائی جائے۔ ہاں اس پر ثواب تب ملے گا جب سُنّت پر عمل کرنے کی نیت بھی ہوگی۔  اللہ پاک عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!صفائی ستھرائی بہترین عادت ہے۔ امیری ہو یا غریبی، تندرستی ہو یا بیماری ہر حال میں صفائی ستھرائی انسان کی عزت و وقار کی محافظ ہے۔دینِ اسلام نے جہاں انسان کو کفر و شرک کی نجاستوں سے پاک کر کے عزت و بلندی عطا کی، وہیں ظاہری پاکیزگی، صفائی ستھرائی کی اعلیٰ تعلیمات کے ذریعے انسانیت کا وقار بلند کیا، بدن کی پاکیزگی ہو یا لباس کی صفائی، ظاہری