Book Name:Safai Ki Ahammiyyat

(3)ارشاد فرمایا:کھانے سے پہلے وُضُو کرنا ایک نیکی اور کھانے کے بعدکرنا دو نیکیاں ہیں۔

(جامع صغير، ص۵۷۴،حدیث: ۹۶۸۲)

(4)ارشاد فرمایا:کھانے سے پہلے اور بعد وُضُو(یعنی ہاتھ اور منہ کا اگلا حصہ دھونا)رزق میں کُشادگی کرتا اور شیطان کو دُور کرتا ہے۔(کنزالعمال،کتاب المعیشۃ والعادات،الباب الاول،جز۱۵،۸/۱۰۶،حدیث:۴۰۷۵۵)

(5)ارشادفرمایا:کھانے میں بَرَکت کا ذریعہ اس سے پہلے وضو کرنا(یعنی دونوں ہاتھ گِٹّوں تک دھونا)ہے اوراس کے بعد(یعنی کھانے کے بعد)وضو کرنا ہے۔( ترمذی،كتاب الأطعمۃ،باب ماجاء فی الوضوء…الخ ،۳/۳۳۴،حدیث:۱۸۵۳ ملتقطاً)

            پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ان 5 احادیثِ کریمہ کا خلاصہ یہ ہے: ٭کھانے کا وضو محتاجی کو دُور کرتا ہے۔ ٭کھانے کا وضو انبیائے کرام کی سُنّت ہے۔ ٭کھانے کا وضو گھر میں خیر کو بڑھاتا ہے۔ ٭کھانے کا وضو کھانے سے پہلے ایک نیکی  اور کھانے کے بعد دو نیکیاں  کرنا ہے۔ ٭کھانے کا وضو شیطان کو دُور کرتا ہے۔ ٭کھانے کا وضو کھانے میں برکت کا ذریعہ ہے۔  اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!یہاں یہ بات ذہن نشین رہے کہ کھانے کے وُضو سے مُراد نَماز والا وُضو نہیں بلکہ اِس سے مراد دونوں ہاتھ گِٹّوں تک،منہ کا اگلا حصّہ دھونا اور کُلّی کرنا ہے۔

حکیمُ الامّت، مُفسّرِ قرآن،مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی ایک تحریر کا خلاصہ مدنی پھولوں کی صورت میں یہ ہے: ٭توریت میں کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونے اور کُلّی کرنے کا حکم تھا، مگر قوم کے شریروں نے تحریف کر کے پہلے والامٹا دیا اور کھانے کے بعد ہاتھ دھونے کو باقی رکھا۔