Book Name:Safai Ki Ahammiyyat

کے پورے(یعنی اُنگلیوں کے اگلے حصّے)دھولینے چاہئیں۔٭ بغل کے بالوں کو اُکھاڑ نا سنت ہے او رمُونڈنا گناہ بھی نہیں۔(در مختار  مع رد المحتار، کتاب الحظر والاباحۃ،فصل فی البیع،۹/۶۷۱)٭ ناک کے بال نہ اُکھاڑیں کہ اس سے مرضِ آکلہ پیدا ہوجانے کا خوف ہے۔(فتاویٰ ھنديہ ،کتاب الکراہیۃ،الباب التاسع عشر فی الختان والحصا ...الخ، ۵/۳۵۸) (آکلہ پہلو میں ہونے والے اُس پھوڑے کو کہتے ہیں جس سے گوشت پوست (کھال)سڑ جاتے ہیں اور گوشت جھڑنے لگتا ہے۔)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                 صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!یقیناً عمامہ باندھنا پیارے آقا،مکی مَدَنی مصطفے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی بہت ہی پیاری سُنّت ہے اور اس کی برکت سے عبادت کا ثواب کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔یاد رہے!عمامہ شریف پہننے سے کوئی پُر وقار اسی وقت نظر آ سکتا ہے جبکہ عمامہ شریف خوب صاف ستھرا ہو ،اگر صورتِ حال اس کے اُلٹ ہوئی تو نفرت کا سبب بن سکتا ہے ۔عمامے کو میل سے بچائیں،وقتاً فوقتاً دھوتے رہیں،تیل لگانے کی صورت میں سربندکابھی اِستعمال کی جائے۔سرسے چِپٹی ٹوپی پہننے سے عمامہ شریف باربارکھول کرباندھنے سے سرکوہوابھی لگتی رہے گی اوربدبُوبھی پیدانہیں ہوگی۔اللہ پاک ہمیں ظاہری و باطنی صفائی عطا فرمائے۔ امین

مُجھے لگتا ہے وہ میٹھا،مجھے لگتا ہے وہ پیارا                            عِمامہ سَر پہ، زُلفیں اور داڑھی جو سجاتا ہے

(وسائلِ بخشش مرمَّم،ص۴۳۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                 صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!جس طرح ہم اپنے  بدن ،لباس، استعمالی چیزوں اور گھر کو صاف ستھرا رکھتے ہیں، اسی طرح اپنے علاقے اور محلے کو بھی صاف ستھرا رکھنا  ہماری  اخلاقی ذمہ