Book Name:Wah Kya Baat Gaus e Azam Ki

عبد الر حمٰن ابنِ جوزیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ جیسےوقت کےبہت بڑے عالِم و امام بھی حیران  رہ گئے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      اےعاشقانِ  غوثِ  اعظم!بیان کردہ  واقعہ سے حضور غوث ِپاک  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی قرآنِ کریم  سےوالہانہ محبت ظاہر ہورہی ہےکہ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہعلم کا سمندر ہونے کے باوجودقرآنِ  کریم کی کئی کئی تفاسیر کو  پڑھتےاو ر  بیان کرتے ۔کثرت سے  عبادت و رِیاضت اور قرآنِ کریم کی تلاوت  کر تے، آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ پندرہ(15) سال تک رات بھرمیں ایک قرآنِ پاک ختم کرتےرہے۔(بہجة الاسرار،  ذکر فصول من کلامه… الخ، ص۱۱۸ ملخصاً         )

        فی زمانہ ہم  غوث پاک کی محبت کادم بھرنے والے اپنی حالت پر غور کریں کہ کیا ہمیں زبانی نہیں بلکہ دیکھ کردُرست قرآنِ کریم پڑھنا آتاہے؟گھر میں گاڑی  ہو اور  گاڑی چلانا نہ آئے تو اس کے لئے باقاعدہ ڈرائیونگ کا کورس کیا جاتاہے۔ بھاری فیسیں ادا  کی جاتی ہیں اور جلد سے جلد ڈرائیونگ سیکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اسی طرح شروع میں موبائل چلانا نہیں آتا تھا، لیکن لوگوں  سے پوچھ پوچھ کر یہ بھی سیکھ لیااور کسی سے پوچھنے میں کوئی  شرم بھی نہیں آئی۔ کاروبار(Business) کرنا چاہا اس کے لئے پہلے ہی بہت سے تجربہ کار لوگوں سے مشورے لئےجاتے ہیں کہ کہیں کاروبار میں نقصان نہ ہوجائے،اس کےلئےپہلے سےمعلومات حاصل کیں، فائدے مند اور نقصان دہ پہلو کو مَدِّ نظر رکھا۔اسی طرح انگلش بولنےکی مثال لے لیجئے، ہمارے ہاں کوئی بھی انگریزی سیکھ کر پیدا نہیں ہوتا، مادری زبان کچھ اور ہوتی ہے لیکن جب انگلش سیکھ لی تو فرفر بولنا بھی آگئی،بلکہ اب تواولادکواتنی انگلش سکھاتے ہیں کہ گویااس نے انگریزوں کو انگلش پڑھانی ہے،مگرقرآنِ کریم اِتنابھی نہیں پڑھاتے کہ جس سے یہ بیچارے  خوداپنی نمازدُرست کرسکیں۔