Book Name:Wah Kya Baat Gaus e Azam Ki
سے حَىَا نہىں کرتا کہ لوگوں کا خُون لے کر مىرے پاس آىا ہے؟ىہ سُن کر وہ بے ہوش ہوگىا۔ (بہجۃ الاسرار،ذکر فصول من کلامہ ۔۔الخ،ص۱۲۰)
اے عاشقانِ غوثِ اعظم!بلند آواز سے نعروں کا جواب دیجئے۔
محتاج کی ثَروت غوثِ پاک وہ آپ کی ہیبت غوثِ پاک
دو جذبۂ خدمت غوثِ پاک دُوں نیکی کی دعوت غوثِ پاک
٭مرحبا یا غوثِ پاک٭مرحبا یا غوثِ پاک٭مرحبا یا غوثِ پاک
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ واقعہ سےایک بات یہ معلوم ہو ئی کہ حُضُور غَوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ زہدوتقویٰ کےپیکراور دُنْیَوِی مال و دَوْلَت سے بے رغبت تھے،جَبھی تو آپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اُس خَلِیفَہکی دَوْلَت ٹُھکرادِی،دوسری بات یہ بھی معلوم ہوئی کہ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ جاہ و منصب رکھنےوالوں کےرُعب ودبدبےسےمتاثر نہیں ہوتےتھےاور نہ ہی اُونچےمنصب والوں کی خُوشامد وچاپلوسی کرتے تھے بلکہ ان کو گناہوں میں ملوث دیکھ کر اُنہیں نیکی کی دعوت دیتے،وعظ و نصیحت فرماتےاور ہرطرح سےان کی اصلاح کی کوشش فرماتے۔کیونکہ دولت مندوں کی خُوشامدتو وہ کرے،جسے دُنیا کی ذلیل دَولت پانے کالالَچ ہو،جبکہ اللہ والے توقَناعت کی قیمتی دولت سے مالا مال ہوتے ہیں،اللہ والوں کی نظر دولتمندوں کے فانی مال پرنہیں بلکہ اللہ والوں کورَحمتِ الٰہی پر بھروسا ہوتا ہے۔یادرکھئے!مالداروں کی دولت کےسبب ان کی تعظیم کرنا شرعاً ممنوع ہے،چُنانچِہ
مَنْقُول ہے:جو کسی مالدارکی اِس کے مالدار ہونےکےسبب آؤ بھگت کرے،اُس کا دوتہائی (2/3)