Book Name:Wah Kya Baat Gaus e Azam Ki

اَمیرِاَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہخاندانِ غوثِ پاک کی شان  و عظمت بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:

مُکَرَّم شہا تیرے سارے کے سارے                                ہیں آباء و اَجداد یا غوثِ اعظم

  (وسائل بخشش مرمم،ص۵۵۵)

      شعرکی مختصروضاحت:اےغوثِ اعظمرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہآپ کاخاندان اور آباء و اجداد کی تو کیاہی بات ہے وہ تو سارے  کے سارے عزت و عظمت والےہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

       پیارے پیارے اسلامی بھائیو!عموماً بچّہ جب ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے تو وہ دُنیا اور دُنیا میں جو کچھ بھی ہے، اس سے بالکل بےخبر ہوتا ہے، پھر جب دُنیا میں آجاتا ہے تب  بھی اُسے ہوش سنبھالنےمیں ایک لمبا عرصہ درکار ہوتاہے،مگرقربان جائیے! سردارِ اَوْلِیاء،حضور غوثِ  پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی ذاتِ با برکات نہ صرف بچپن میں بلکہ جب آپ کی  ابھی وِلادتنہیں ہوئی تھی، تب بھی آپ کا حال سب سے جدا تھا۔ آپ بچپن ہی سے صاحبِ   کرامت تھے، بلکہ اس دُنیا میں جلوہ گری سےقبل اور بعدِ ولادت  آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  سے کئی کرامات    ظاہر ہوئیں،  چنانچہ

بچپن کی کرامات

        آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ رَمَضَانُ الْمُبارَک کی پہلی تاریخ  کو پیر کے دن صبحِ صادِق کے وَقْت دُنیا میں جَلْوہ گَر ہوئے، اُس وَقْت ہونٹ آہِستہ آہِستہ حَرکت کر رہے تھے اور اللہ اللہکی آواز آرہی تھی۔ (منے کی لاش ، ص۳)

رونقِ کل اولیا یاغوثِ اعظم دَسْتْگِیر