Kamalat-e-Mustafa

Book Name:Kamalat-e-Mustafa

٭مرحبا یا مُصْطَفٰے٭مرحبا یا مُصْطَفٰے٭مرحبا یا مُصْطَفٰے٭مرحبا یا مُصْطَفٰے

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!اب معجزہ کی تعریف سُنتے ہیں،چنانچہ

معجزہ کی تعریف

حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ معجزے کی تعریف بیان  کرتے ہوئے لکھتے ہیں:وہ کام جس کے مقابلے سے بلکہ اس کی سمجھ سے مخلوق عاجز(بے بس)ہو اسے”معجزہ“کہتے ہیں۔ شریعت کی اصطلاح میں معجزہ ہر وہ عجیب و غریب خلافِ عادت کام ہے جو نُبُوَّت کا دعویٰ  کرنے والے کے ہاتھ پر ظاہر ہو۔دعویِ نُبُوَّتسے پہلے جو(خلافِ عادت کام)نبی کے ہاتھ پر ظاہر ہو اسے”اِرہاص“کہتے ہیں۔ اَوْلِیَاءُاللہ(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن)کے ہاتھ پر جو عجیب بات ظاہر ہو،اُسے”کرامت“کہتے ہیں ۔عام مؤمنین کے ہاتھ پر اگر کبھی کوئی عجیب بات ظاہر ہو،اُسے ”مَعُوْنَتْ“کہتے ہیں۔ اور غیر مسلم کے ہاتھ سے جو عجوبہ(عجیب و غریب کام ) ظاہر ہو اسے ”اِسْتِدْرَاج“ کہتے ہیں۔مفتی صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں:سارے نبیوں کے معجزے قصّے(Parables)بن گئے،ہمارے حضور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کے بہت سے معجزے تا قیامت(یعنی قیامت تک) دیکھنے میں آئیں گے،ذکرِ کثیر،محبوبیتِ قرآنِ مجید، پتھروں،جانوروں پر حضور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کا نام کندہ(لکھا ہوا) ملنا وغیرہ یہ زندہ جاوید معجزات ہیں۔حضور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کے اَوْلیاءُاللہ(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن)کی کرامتیں حضور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کے زندہ معجزے ہیں۔ (مرآۃ المناجیح، ۸/۱۶۲ملخصاً)

جامعُ الُمعْجِزات