Book Name:Payare Aqaa Ki Payari Adaain

یہ پیاری ادائیں یہ نیچی نگاہیں                                               فِدا جانِ عالَم ہو اے جانِ عالَم

(ذوقِ نعت، ص۱۷۲)

       پیارے پیارے اسلامی بھائیو!رسولِ محتشم، نبیِّ مُکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پاکیزہ اور مبارَک سیرت رہتی دنیا تک  کے لئے مَشعلِ راہ ہے۔ آپ کی ہر ہر ادا میں ڈھیروں حکمتیں چُھپی ہیں، عاشقانِ رسول ان اداؤں کو بجا لانا اپنے لئے باعثِ فخر سمجھتے ہیں اور اسے دِین و دنیا کاسَرمایہ جانتے ہیں۔ ایک عاشقِ رسول اپنے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی اداؤں کو بجالانے کے لیے گویاکہ موقع تلاش کرتارہتاہے،آئیے!پیارے مُصطفیٰ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی چندمزید پیاری پیاری اداؤں کے بارے میں جانتے ہیں:

(1)رَفتارمبارَک:پیارے آقا،مکی مدنی مصطفیٰصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم چلتے تو پاؤں جما کر چلتے  گویا  آپ بلندی سے نیچے اُترتے معلوم ہوتے۔([1]) ایک روایت میں ہے کہ جب آقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم چلتے تھے تو پوری قُوّت سے چلتے تھے اور کاہل کی طرح نہیں چلتے تھے۔( سبل الہدیٰ والرشاد،الباب الثالث فی مشیہ،۷/۱۵۹) 

            پیارے پیارے اسلامی بھائیو! بسا اوقات سرکارِ دوعالم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم چلتے ہوئے کسی ادا کو اپناتے اور صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اسے دیکھ لیتے تو ان کا حال یہ ہو جاتا کہ اس ادا کو بار بار کرتے، آئیے اسی بارے میں چند واقعات سنتے ہیں:

            چنانچہ مکتبۃ المدینہ کی کتاب عمامہ کے فضائل صفحہ 31 پر ہے: حضرت سیّدنا عبد اللہ بن عمر رَضِیَ


 

 



([1])وسائل الوصول الی شمائل الرسول،ص60