Book Name:Payare Aqaa Ki Payari Adaain

والے کی پروا نہیں کرتے تھے،مگر افسوس! فی زمانہ سُنّتیں تو دُور کی بات ہم فرائض وواجبات میں کوتاہی کرتے نظر آتے ہیں۔

      اے عاشقانِ رسول!اگرہم دنیاوآخرت میں کامیاب ہوناچاہتے ہیں،اگرہم جہنم کے عذاب سےبچ کرربِِّ کریم کی رِضاپاناچاہتے ہیں،اگرہم حضورنبیِ رحمت،شفیعِ اُمَّتصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی شفاعت پاناچاہتے ہیں،اگرہم جنت کی ابدی نعمتوں کامستحق بننا چاہتےہیں،اگرہم جنت میں آقاکریمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا قُرب پانا چاہتے ہیں،تواس کےلئےہمیں پیارےآقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے پیارے صحابہ و صحابیات رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم کے نقشِ قدم پر چلنا ہوگا کیونکہان مقدس ہستیوں کااوڑھنا بچھونا،سونا جاگنا، کھانا پیناالغرض ہر نیک و جائز کام سنتِ رسول کےمطابق ہوتا ،یہ حضرات کس طرح حضورپُرنورصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اداؤں کو اپنی زندگی میں اپناتے تھے، آئیے اس بارے میں ایک بہت ہی پیارا واقعہ سنتے ہیں:

محبوب کی ادا سے محبت

مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”صحابہ کرام کا عشقِ رسول“ کے صفحہ 27 پر ہے کہ حضرت اَنَس رَضِیَ اللہُ عَنْہُ بیان فرماتے ہیں کہ پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے صحابہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُم اَجْمَعِینْ میں سے ایک صحابی  جو کہ درزی تھے، انہوں نے نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اپنے گھر کھانے کی دعوت دی، نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس پُرخُلُوص دعوت کو قُبُول فرما لیااور آپ مُقَرَّرَہ دن ان صحابی کے ہاں چلے گئے،میں بھی پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ اُس دعوت میں موجود تھا، پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خاطر تواضع کے لئے جَو کی روٹی اور سالن پیش کیا گیا، جس میں کدُّواور خشک کیا ہوا نمکین گوشت تھا، کھانے کے دوران میں نے حضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ