Book Name:Payare Aqaa Ki Payari Adaain

شوق سے کدو شریف تناول فرمایا کرتے تھے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

تبسُّم کی عادت پہ لاکھوں سلام

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!بات کرتے ہوئے ضرورتاً مسکرانا یہ بھی ہمارے آقا مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری پیاری سُنّت اوربہت ہی پیاری ادا ہے۔

 ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے کبھی قہقہہ نہیں لگایا بلکہ مسکرایا کرتے تھے۔(مراٰۃ المناجیح،4/42ملخصاً) چنانچہ اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں نے رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو کبھی اس طرح ہنستے نہیں دیکھا کہ جس میں آپ کا حَلق دیکھ لیتی کیونکہ آپ صرف مُسکراتے تھے۔(بخاری،3/325،حدیث:4828)

ہمارے پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو صَحابَۂ کِرام علیہمُ الرِّضوان نے کئی مواقع پر مسکراتے دیکھا، صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  بھی رسولِ کریمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کےمسکرانے کی ادا کو ادا کرتے ہوئے مسکرایا کرتے تھے۔ حضرت اُمِّ درداء رَضِیَ اللہ عَنْھَا فرماتی ہیں کہ حضرت ابودرداء رَضِیَ اللہ عَنْہ جب بھی بات کرتے تو مسکراتے ۔ آپ فرماتی ہیں: میں نے حضرت ابو درداء رَضِیَ اللہ عَنْہ سے عرض کی ،آپ اس عادت کو ترک فرما دیجئے ورنہ لوگ آپ کو احمق سمجھنے لگیں گے۔ تو حضرت ابودرداء رَضِیَ اللہ عَنْہ نے فرمایا:میں نے جب بھی رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو بات کرتے دیکھا یا سُنا آپ مسکراتے تھے۔ (یعنی میں بھی اسی سنّت پر عمل کی نیت سے ایسا کرتا ہوں ۔)(مسند احمد،مسند الانصار، باقی حدیث ابی الدرداء رضی اللہ تعالٰی عنہ، ۸/۱۷۱، حدیث: ۲۱۷۹۱)