Book Name:Payare Aqaa Ki Payari Adaain

رزق کی قدر کیجئے                                              

      پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ واقعےسےدو اہم نِکاتحاصل ہوئے۔ پہلا نکتہ یہ کہ دستر خوان پر گِرے ہوئے ٹکڑے اٹھا کر کھانے سے رِزق میں برکت ہوتی ہےاورتنگیِ رزق سے حفاظت نصیب ہوتی ہے، مگرافسوس!فی زمانہ ہمارے گھروں میں انتہائی بے حِسی کے ساتھ رِزْق کی ناقدری اوربےحُرمتی کی جاتی ہے،چائے،پانی ،کولڈڈرنک اورشربت وغیرہ پینے اورکھاناکھانے کےبعد برتن میں تھوڑاساچھوڑدیاجاتاہےجس کوفی زمانہ شاید فیشن سمجھا جاتا ہے اور پھر اس بچے ہوئے رزق کو گندی نالیوں کی نذر کر دیاجاتاہے۔

       اَمیرِ اَہلسنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ رزق کی بے قدری اور بے حرمتی پر افسوس اوراپنے کُڑھن کا اظہار کرتے ہوئے ارشادفرماتے ہیں: آج کل رِزْق کی بے قَدری اور بے حُرمتی سے کون سا گھر خالی ہے، بنگلے میں رہنے والے اَرَب پَتی سے لے کر جھونپڑی میں رہنے والے مزدور تک رزق میں بےاحتیاطی کرتے نظر آتے ہیں ،فی زمانہ شادی میں طرح طرح کےکھانوں کے ضائع ہونے سے لے کر گھروں میں برتن دھوتے وقت جس طرح سالن کا شوربا ،چاول اوران کے ا َجْزابہا دیئےجاتے ہیں، ان سے ہم سب واقف ہیں۔ کاش کہ ہمارے اندرکھانےکوضائع  کرنے سے بچنے کا جذبہ پیدا ہوجائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

لوگ کیا کہیں گے!

دوسرا نکتہ یہ ملاکہ ہمارےبُزرگانِ دِین سُنّتوں سےاس قدرمحبت کرتے تھےکہ وہ سُنَّتوں پر عمل کرنے کے معاملے میں دنیا کے بڑے سے بڑے امیر،رئیس،بادشاہ،وزیر اور کسی بڑے عہدے