Book Name:Faizan-e-Safar-ul-Muzaffar

بھروسا کرتے ہیں ان کو مشکل ترین صورت حال میں بھی صبر کرنا آجاتا ہے،٭جو اللہ پاک پر بھروسا کرتے ہیں اللہ کریم ان سے راضی ہوجاتا ہے،٭جو اللہ پاک پر بھروسا کرتے ہیں کامیابی ان کے قدم چومتی ہے،٭جو اللہ پاک پر بھروسا کرتے ہیں وہ ترقیوں کی مَنازِل طے کرتے چلے جاتے ہیں،٭جو اللہ پاک پر بھروسا کرتے ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت ا ن کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی،٭جو اللہ پاک پر بھروسا کرتے ہیں وہ شیطان کے دھوکے سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں، ٭جو اللہ پاک پر بھروسا کرتے ہیں وہ بہت ساری بھلائیاں سمیٹنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں،  ٭جو اللہ پاک پر بھروسا کرتے ہیں وہ دنیا والوں کے آگے جھکنے سے بچ جاتے ہیں ،٭جو اللہ پاک پر بھروسا کرتے ہیں وہ بدشگونی جیسی برائیوں میں کبھی بھی مبتلا (Involved)نہیں ہوتے ہیں ،٭جو اللہ پاک پر بھروسا کرتے ہیں  ا ن کے لئے غیب سے روزی کا انتظام ہوجاتا ہے۔ آئیے!اس ضمن میں ایک  ایمان افروز حکایت سنتی ہیں،چنانچہ

شیطان میراخادم ہے

حضرت ایوب حَمَّالرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ سے منقول ہے کہ ہمارے علاقے میں اللہ کریم کی ذات پر بھروسا کرنے والا ایک نوجوان رہتا تھا۔ وہ عبادت ورِیاضت اور اللہ کریم کی ذات پر بھروسا کرنے کے معاملے میں بہت مشہور تھا۔ لوگو ں سے کوئی چیز نہ لیتا۔ جب بھی کھانے کی حاجت ہوتی اپنے سامنے سِکّوں سے بھری ایک تھیلی پاتا۔ اسی طر ح وہ اپنے شب وروز عبادتِ الٰہی میں گزارتا اور اسے غیب سے رزق دیا جاتا۔ ایک دفعہ لوگوں نے اس سے کہا: ’’اے نوجوان!تُو سِکّوں کی وہ تھیلی لینے سے ڈر!ہو سکتا ہے شیطان تجھے دھوکا دے رہا ہو او روہ تھیلی اسی کی طرف سے ہو۔‘‘نوجوان نے کہا:’’میری نظر تو اپنے ربِّ کریم کی رحمت کی طرف ہوتی ہے، میں اس کے علاوہ کسی سے کوئی چیز نہیں مانگتا ، جب میرا ربِّ کریم مجھے رِزق عطا فرماتا ہے تو میں قبول کرلیتا ہوں ۔ بالفر ض اگر وہ سِکّوں کی تھیلی میرے دشمن شیطان کی طرف سے ہو تو