Book Name:Faizan-e-Safar-ul-Muzaffar

اس کی بھی مغفرت ہو جاتی ہے۔( احیاء العلوم، کتاب اسرار الحج، الباب الاول ۔۔۔   الخ، الفصل الاول ۔۔۔ الخ ، ۱/۳۲۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

ایامِ  بِیض کے روزوں کے فضائل

پیاری  پیاری اسلامی  بہنو! روزہ رکھنے کے بے شمار دِینی اور دُنیوی فوائد ہیں۔ لہٰذا تمام مہینوں کی طرح ماہِ صفر میں بھی ایامِ بِیض(یعنی چاند کی تیرہ(13)،چودہ(14) اور پندرہ(15)) تاریخوں کے روزے رکھنے کی کوشش کریں کیونکہ سفر ہو یا حَضر ہمیشہ نبیِّ  کریم، رَءُوفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰ لہٖ وَسَلَّم ہر مہینے ان تین دنوں کے روزے نہ صرف  خود  رکھتے بلکہ صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم کو بھی اس کی ترغیب دلاتے رہے۔آئیے! ہر ماہ تین دن  روزے رکھنے کی فضیلت پر تین احادیثِ مبارکہ سنئے  اور عمل کا جذبہ بیدار کیجئے ،چنانچہ 

(1)حضرت سیِّدُناعثمان بن ابوالعاصرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُفرماتے ہیں:میں نےنبیٔ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کو فرماتے سنا،جس طرح تم میں سے کسی کے پاس لڑائی میں بچاؤکیلئے ڈھال ہوتی ہے اسی طرح روزہ دوزخ سے تمہاری ڈھال ہے اور ہر ماہ تین دن روزے رکھنا بہترین روزے ہیں۔ (ابن خزیمہ، جماع ابواب صوم التطوع، باب ذکر الدلیل علی ان الامر بصوم الثلاث۔۔۔الخ،۳/۳۰۱، حدیث:۲۱۲۵)

(2)حضرت سیِّدُنا جَریررَضِیَ اللہُ عَنْہسے روایت ہے نبیِّ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:ہر مہینے میں تین دن یعنی تیرہویں چودھویں اور پندرھویں تاریخ کے روزے ساری زندگی کے روزوں کے برابر ہیں۔( نسائی ،کتا ب الصیام، با ب کیف یصوم ثلاثۃ ایام۔۔۔الخ، ص۳۹۶، حدیث:۲۴۱۷)