Book Name:Baap Jannat Ka Darmiyani Darwaza He

(6)ارشادفرمایا:تم میں سے کوئی اپنے باپ کو ہرگز گالی نہ دے۔صحابَۂ کرام رَضِیَ اللہُ  عَنْہُم نے عرض کی:یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!کوئی شخص اپنے باپ کو کیسے گالی دے سکتا ہے؟ارشاد فرمایا:یہ کسی شخص کے باپ کو گالی دے گا تو وہ اِس کے باپ کو گالی دے گا۔(مسلم،کتاب الایمان،باب الکبائرو اکبرہا ،حدیث:۲۶۳،ص۶۰ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سُنا کہاللہ پاک نے باپ کو کیسی اُونچی شان کا مالک بنایا ہے۔اللہ پاک نے اپنی رضا و فرمانبرداری کو باپ کی رضا و فرمانبرداری پر موقوف فرمادیا ہے۔ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ہم اللہ پاک  اور رسولِ کریم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے فرامین پر لَبَّیْک کہتے ہوئے دل و جان کے ساتھ ماں باپ کی خدمت کرکے ان سے دعائیں لیتے،ماں باپ کے حقوق کو پورا کرتے،ماں باپ کے ہر جائز حکم پر عمل کرتے،ماں باپ کی پکار پر لَبَّیْک کہتے ہوئے ان  کی بارگاہ میں دوڑےدوڑے چلے آتے،ماں باپ کی ضروریات کو اپنی ضروریات پر مقدّم رکھتے،ماں باپ کی نافرمانی سے اپنے آپ کو بچاتے،مشکل حالات،بیماری اور بڑھاپے میں اُن کا سہارا بنتے،الغرض ہر طرح سےماں باپ کو راضی رکھنے کی کوشش کرتےمگرافسوس!صد ہزارافسوس!عِلْمِ دِین سے دُوری کے باعث آج باپ کا نام مظلوم ترین لوگوں کی فہرست میں شامل ہوچکا ہے،بیٹیاں تو عموماً باپ کا خیال کرتی ہیں مگر آہ!بیٹوں کی جانب سے اکثر باپ کو دکھوں اور تکلیفوں کا ہی منہ دیکھنا پڑتا ہے،افسوس! بدقسمتی سے باپ کے ساتھ بدسُلوکی کے واقعات میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے، پہلے کے دور میں بچے  ڈرتے تھے کہ کہیں باپ ناراض نہ ہوجائے مگر اب حال یہ ہے کہ باپ ڈرتا ہے کہ کہیں بچے ناراض نہ ہوجائیں، ایک