Book Name:Narmi Kaisy Paida Karain

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!یادرکھئے!نرمی ربِّ کریم کی ایک بہت اچھی نعمت ہے، جس خوش نصیب اسلامی بہن کو یہ نعمت عطا کی جاتی ہے،اس کےاخلاق بہتر ہوتے چلے جاتے ہیں اور دوسری اسلامی بہنیں بھی اس سے مَحَبَّت کرتی  ہیں۔ توآیئے!آج کے اس ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع میں ہم نرمی(Politness) کےتعلق سے کچھ واقعات و حکایات اور احادیث و روایات سنتی ہیں۔آئیے! پہلے نرمی کے تعلق سے ایک ایمان تازہ کرنے والا واقعہ سنتی ہیں ، چنانچہ

تورات کے عالِم کاقبولِ اسلام

       حضرت سَیِّدُنا زید بن سَعنہرَضِیَ اللہُ  عَنْہُ جو قبولِ اسلام سے پہلے تورات کےعالِم تھے،انہوں نے حضورِ انور صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے کھجوریں خریدی تھیں۔کھجوریں دینے کی مُدّت میں ابھی ایک دو دن باقی تھے کہ انہوں نے بھری محفل میں حضورِ پاک صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے سختی کے ساتھ تقاضا کیا اور آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا دامن اور چادر پکڑ کرتیز نظروں سے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی طرف دیکھا،یہ منظر دیکھ کر امیرُالمؤمنین حضرت عمر رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ نے جلال بھری نظروں سے دیکھ کر کہا:اے خدا کے دشمن! تُو رسولِ پاک صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سےایسی گستاخی کر رہا ہے؟خدا پاک کی قسم!اگر رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم یہاں نہ ہوتےتو میں ابھی اپنی تلوار سے تیرا سر اُڑا دیتا۔ یہ سُن کر آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:اے عمر(رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ )!تم کیا کہہ رہے ہو؟ تمہیں تو یہ چاہئے تھا کہ مجھے قرض ادا کرنے کی ترغیب دے کر اسے نرمی کے ساتھ قرض کا تقاضا کرنے کاکہہ کر ہم دونوں کی مدد کرتے۔ پھر آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حکم دیا:اے عمر(رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ)!اس کو اس کے حق کے برابر کھجوریں دے دو