Book Name:Narmi Kaisy Paida Karain

دل کی سختی دُور ہوجائے گی ۔

(3)معاف کرنے کی عادت بنائیے!

اپنے   اندر نرمی پیدا کرنے کیلئےخودکو  اس بات کی عادی بنائیےکہ جب بھی کسی سے  جانے انجانے میں کوئی تکلیف پہنچ جائے تو اِینٹ کا جواب پتھرسے دینے کے بجائے غُصّے کو قابو میں رکھتے ہوئے  معاف کر دیجئے اور یہ  اُصول ذہن میں رکھئے کہ اگر گندگی کسی چیز پر لگ جائے تو اسے پانی سے پاک کیا جاتاہے گندگی سے نہیں ،اگر ہم اس گندگی کو گندگی سے پاک کرنے کی کوشش کریں گی تووہ پاک ہونےکے بجائے مزید ناپاک ہوجائے گی۔اسی طرح  کوئی  ہمارے ساتھ  نادانی (Unknowingly) میں بُرا سُلوک کرے اورجواب میں  ہم  بھی اس کے ساتھ  ویسا ہی رویہ اختیار کریں یا اس سے بڑھ کر بُری طرح پیش آئیں تو بات ختم ہونے کے بجائے مزید بڑھ جائے گی اور دشمنی و لڑائی جھگڑے تک نوبت پہنچ جائے گی۔ہاں!اگر اُس کے ساتھ نرمی و مَحَبَّت بھرا سُلوک کیا جائے اور  اس کی غَلَطی کو نظر انداز کرتے ہوئے معاف کردیا جائے گا تو اِنْ شَآءَ اللہ اِس کے اچھے(Positive) نتیجےکو دیکھ کر کلیجہ ضَرورٹھنڈ ا ہوگا۔

(4)کم کھانے کی عادت بنائیے!

نرمی پیدا کرنے کیلئے بھوک سے کم کھانے کی عادت بنانا بھی بے حد مفید ہے  جبکہ پیٹ بھر کر کھانے سے جہاں عبادت میں سُستی اور صحت خراب ہوتی ہے وہیں اس کا ایک نقصان یہ بھی ہے کہ پیٹ بھر کر کھانا دل کی سختی کا سبب بھی بنتا ہے،جیسا کہ

حضرت عبدُاللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُما بیان کرتے ہیں،نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:مَنْ شَبِعَ وَ نَامَ قَسٰی قَلْبُہٗ یعنی جو پیٹ بھر کر کھانا کھائے اورسوجائے تو اس کا دل سخت ہوجاتا