Book Name:Narmi Kaisy Paida Karain

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمّد

نَرْمی کی اَہَمِّیَّت

پیاری پیاری اسلامی بہنو! جس طرح سونا نَرْم ہوکر زیور بنتا ہے،لوہا نرم ہوکر ہتھیاربن جاتاہے اور مٹی نرم ہوکر کھیتوں کی ہریالی کا سبب بنتی ہے، اسی طرح اِسلامی تعلیمات کے مطابق کی جانے  والی”نرمی“ایسی خوبی ہے جس کی وجہ سے انسان کے اندر رحمت،شفقت،آسانی،معافی اور برداشت جیسی اچھی خوبیاں پیدا ہوجاتی ہیں۔آئیے!ترغیب  کیلئے نرمی کے فضائل پر مُشْتَمِل3 فرامینِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنئے،چنانچہ

1۔ ارشاد فرمایا:اے عائشہ(رَضِیَ اللہُ عَنْہا)اللّٰہپاک رفیق ہےاوررِفق یعنی نرمی کو پسند فرماتا ہے، اللّٰہ پاک نرمی کی وجہ سےوہ چیزیں عطاکرتاہےجوسختی یاکسی اوروجہ سےعطانہیں فرماتا۔

(مسلم، کتاب البر والصلۃ والآداب، باب فضل الرفق، ص۱۰۷۲، حدیث:۶۶۰۱)

2۔ارشاد فرمایا:نرمی جس چیز میں بھی ہوتی ہے وہ اُسے خوبصورت بنا دیتی ہے اورجس چیز سے نرمی نکال دی جاتی ہے،اُسےبدصورت کردیتی ہے۔( مسلم، کتاب البر والصلۃ والآداب، باب فضل الرفق، ص ۱۰۷۳، حدیث:۶۶۰۲)

ارشادفرمایا:مومن آسانی کرنے والا نرم ہوتا ہے،جیسے نکیل والا اُونٹ کہ کھینچا جائے تو کھنچ جاتا ہے اور چٹان پر بٹھایا جائے تو بیٹھ جائے۔(مشکاۃالمصابیح،کتاب الآداب،باب الرفق والحیاء...إلخ،۳/۲۳۰، حدیث:۵۰۸۶)