Book Name:Narmi Kaisy Paida Karain

زینت کی سُنّتیں اور آداب

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! آئیے!مکتبۃُ المدینہ کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“سے زِیْنَت کی سُنّتیں اور آداب سنئے: ٭ انسان کے بالوں کی چوٹی بنا کر عورَت اپنے بالوں میں گوندھے،یہ حرام ہے، حدیثِ مبارَک میں اُس پر لَعنت آئی بلکہ اُس پر بھی لَعنت آئی ہے جس نے کسی دوسری عورَت کے سر میں انسانی بالوں کی چوٹی گوندھی۔(درمختار،کتاب الحظروالاباحۃ،باب فی النظرِ والمس،۹/۶۱۴تا ۶۱۵ ) ٭اگر وہ بال جس کی چوٹی بنائی گئی خود اُس عورَت کے اپنے بال ہیں جس کے سر میں جوڑی گئی جب بھی ناجائز ہے۔(درمختار، کتاب الحظروالاباحۃ،ج۹،ص۶۱۴تا ۶۱۵) ٭عورَتو ں کو ہاتھ پاؤں میں مہند ی لگانا جائز ہے۔چھوٹے بچوں کے ہاتھ پاؤں میں مہندی لگانا ناجائزہے،بچیوں کو مہندی لگانے میں حرج نہیں۔ (ردالمحتار،کتاب الحظر والاباحۃ،فصل فی اللبس،۹/۵۹۹ ملتقطاً) ٭جس طرح مردوں کو عورتوں کی نقل جائز نہیں اِسی طرح عورَتیں بھی مَردوں کی نقل نہیں کرسکتیں جیسا کہ حضرت سَیِّدُنا  ابنِ عباس رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُما سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے لَعنت فرمائی زَنانہ مَردوں پر جو عورَتوں کی صورت بنائیں اور مَردانی عورَتوں پرجومَردوں کی صورت بنائیں۔ (مسند امام احمد،مسند عبد اللہ بن عباس، حدیث:۲۲۶۳،۱/ ۵۴۰)٭ خواتین اپنے شوہر کے لئے جائز اشیاکے ذریعے ،مگر گھر کی چار دیواری میں زِینت کریں لیکن میک اپ کر کے اور بَن سَنْوَر کے گھر سے باہر نہ نکلا کریں کہ ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:عورَت پوری کی پوری عورَت(یعنی چھپانے کی چیز)ہے جب کوئی عورَت باہر نکلتی ہے تو شیطان اُسےجھانک جھانک کردیکھتا ہے۔(ترمذی،کتاب الرضاع، باب (۱۸)، حدیث: ۱۱۷۶،۲/۳۹۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد