Book Name:Narmi Kaisy Paida Karain

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آپ نے سنا کہ نرمی کی کس قدر اَہَمِّیَّت ہے، نرمی اللہ پاک کو بے حد  پسندہے،جس چیز میں  نرمی  ہوتی ہےاُسےزینت دیتی ہےجبکہ جو اسلامی بہن  نرمی جیسی پیاری خوبی سے محروم ہوتی ہےوہ ہر وَقْت غُصّے میں بھری رہتی ہے،بات بات پردوسروں کو جھڑکتی ہے، غلطی کرنے والی کو سب کےسامنےذلیل و رُسوا کرتی ہے۔اب چاہے وہ  کتنی ہی  زیادہ  عبادت کرتی ہو،تَہَجُّد کی نماز پڑھتی ہو،روزے رکھنے والی ہو، ساری رات  نفل عبادات  و تلاوت میں مشغول رہتی ہولیکن اگر اس کےمزاج(Humor)میں سختی ہوگی اور وہ بِلاوجہ  اسلامی بہنوں کا دل دکھاتی  ہوگی تو یہ عمل قیامت کے دن اس کی پکڑ کا سبب بن سکتاہے۔یادرکھئے!غصےمیں آکر کسی اسلامی بہن کا دل دکھانا،سب کےسامنےکسی کو ذلیل و رُسوا کرنا حرام اور دوزخ میں لےجانےوالاکام ہے۔فی زمانہ ہمارے معاشرےمیں غصّےکی حالت یا مذاق کرتے وَقْت کسی کا مذاق اُڑانا ،سب کے سامنے شرمندہ کرنا،اس پر تنقید کے تِیر برسانا اور اس کی  باتوں پر قَہْقَہَہ لگانا بالکل بُرا نہیں سمجھا جاتا۔ جس کا مذاق اُڑایا جاتاہے بسا اوقات وہ بھی مذاق اُڑانے والیوں کےساتھ قَہْقَہَہ مارکرہنس رہی ہوتی  ہے ۔ایسےمیں شیطان یوں مطمئن کر دیتا ہےکہ اس ہنسی مذاق سے یہ بھی خوش ہورہی ہے حالانکہ وہ  خوش نہیں ہوتی  بلکہ ہوسکتا ہے اپنی شرم مٹانے کیلئے ہنستی ہو اور اندر ہی  اندر اس کے دل کے ٹکڑے  ہو رہے ہوں۔ لہٰذا ہمیں  ہر اس کام سےبچناچاہیے،جس سے کسی اسلامی بہن کا دل دُکھتا ہے اور اگر کوئی ہمارے لئے بھی  سخت الفاظ استعمال کرے تو فوراً غصے میں آگ بگولا ہونے کے بجائے نرمی اختیار کرتے ہوئے اس کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے۔آئیے!اس بارے  میں ایک واقعہ سنئے،چُنانچِہ