Book Name:Shan-e-Bilal-e-Habshi

آزاریاں کرتی ہیں ؟کیاعشقِ رسول کا دم بھرنے والیاں غیر مسلموں کی نقالی کرتی ہیں ؟یقیناً نہیں اور ہرگز نہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                     صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

      پىاری پىاری اسلامى بہنو!ایک سچےعاشق کی ہمیشہ سےیہ کوشش ہوتی ہےکہ اس کامحبوب اس سےراضی رہےجس کےلئےوہ مختلف جتن کرتاہے،وہ اپنےمحبوب کےروزمرہ معمولات کونوٹ کرتااورپھر اسے اپنے سینے میں سمالیتا ہے اپنی زندگی اور اپنےتمام معاملات کو محبوب کی پسند کےمطابق ڈھالنےکی کوشش کرتا ہےاورجو چیزمحبوب کو ناپسندہووہ بھی اسے ناپسند کرتا ہے اور جس چیز کو محبوب سے نسبت ہوجائے وہ بھی عاشق کی نظر میں محبو ب ہوجاتی ہے،یہی  وجہ  تھی کہ حضرت سیّدنا بلالِ حبشی رَضِیَ اللہُ عَنْہُآقاکریمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےقبیلےوالوں سےبےپناہ محبت فرماتےاوران کےلئےدعائیں  کرتے تھے ،چنانچہ

قریش کے لئے دعا کرتے 

       حضرت سَیِّدُنا عُروہ بن زُبیررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ  سےروایت ہے کہ قبیلہ بَنُو نَجَّارکی ایک صحابیہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نے فرمایا:مسجدِ نبوی شریف کے گرد میرا ہی گھر سب سے اونچا تھا اور  اسی پر حضرت سیّدنابلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ فجر کی اَذان دیا کرتے تھے،وہ رات کےآخری حصےمیں آکرمکان کی چھت پر بیٹھ جاتے اور فجرطُلُوع ہونے کا اِنتظار کرتے، جب اسےدیکھتےتو انگڑائی لیتےاوریہ دُعا مانگتے:اللّٰہُمَّ  اِنِّیْ  اَحْمَدُکَ وَاسْتَعِیْنُکَ عَلٰی قُرَیْشٍ اَنْ یُّقِیْمُوْا دِیْنَکَ  یعنی اےاللہ!میں  تیری حمد بیان کرتا ہوں  اورقریش کےمعاملے میں تیری مدد طلب کرتا ہوں  کہ وہ تیرے دِین کوقائم کریں، اس کے بعد اَذان کہتے،وہ صحابیہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہافرماتی