Book Name:Shan-e-Bilal-e-Habshi

مختصر تعارف

       ٭حضرت سیِّدُنابلالرَضِیَ اللہُ عَنْہُ قبیلہبَنِی جُمَحَ کےغلام تھےاور آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکانام بلال،والد کا نام  رَباح اوروالدہ  محترمہ  کانام حمامہ ہے۔(حلیۃ الاولیاء،بلال بن رباح، ۱/۲۰۰،ملخصاً ) ٭آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی کنیت ابو عبداللہ،ابوعبدالکریم،ابوعبدالرحمن اورابوعمروحبشی ہیں۔(الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب، رقم: ۲۱۴،بلال  بن رباح، ۱ / ۲۱۸) ٭مؤذنِ رسول اورسیّدالمؤذنین کے القابات سےمشہور تھے۔ چنانچہ حضور نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےارشادفرمایا:بلال ایک اچھےانسان اورمُؤَذِّنِیْن(یعنی اذن دینےوالوں)کےسردار ہیں۔ (معجم کبیر،۵/۲۰۹، حدیث :۵۱۱۹) ٭آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کاشمار اسلام قبول کرنےوالے اولین سعادت مندوں میں ہوتاہے۔(صفۃ الصفوۃ،۱ /۲۲۷ماخوذا ) ٭حضرت سیِّدُنا بلال حبشیرَضِیَ اللہُ عَنْہُ تنہائی (Privacy)میں عبادت کرنےوالے،صاحب فضل و سخاوت،امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُناابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ  عَنْہُکےآزادکردہ غلام ہیں۔٭آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کودینِ اسلام قبول کرنے کی وجہ سےبہت زیادہ ستایا گیا۔آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُدو جہاں کےسردارصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے خازن (خزانچی) تھے۔آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سےمحبت کرنےوالے۔ نیکیوں میں پہل کرنےوالےاور ربِّ کریم کی ذات پر کامل بھروسہ اور یقین رکھنےوالے تھے۔(حلیۃ الاولیاء،بلال بن رباح،۱/۱۹۹)٭آپ اسلام میں سچےاورپاکیزہ دل والے تھے۔٭دوپہر کے وقت جب گرمی خوب زورپکڑتی تو اُمَیّہ بن خَلَف انہیں باہر لاکر پیٹھ کےبل مکہ کے ریتلےمیدان میں ڈال دیتا پھر بڑا پتھر لانے کاحکم دیتا توان کےسینےپررکھ دیاجاتا۔لیکن حضرت سیِّدُنا بلال رَضِیَ اللہُ عَنْہُاس سخت مصیبت میں گرفتارہونےکےباوجود ’’اَحَد،اَحَد‘‘یعنیاللہایک ہے، اللہایک ہے کی صدا لگائےجاتے۔(حلیۃ الاولیاء، بلال بن رباح،۱ /۲۰۰) ٭آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکاوصال20سنِ ہجری کو ہوا۔(ابن