Book Name:Shan-e-Bilal-e-Habshi

سجود،خشوع کےساتھ ادا کئے پھر اللہکریم سےمغفر ت طلب کی تو ربِّ کریم اس کی مغفرت فرما دے گا۔(مسند احمد ، بقیۃ حدیث ابی دَرْدَاء ، ۱۰/۴۳۰ ، حدیث: ۲۷۶۱۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                     صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

بلالِ حبشی کاعشقِ رسول

       پىاری پىاری اسلامى بہنو!حضرت سَیِّدُنا بلالِ حبشیرَضِیَ اللہُ عَنْہُکے پاکیزہ اَوصاف اس قدرہیں کہ مختصروَقْت اُن خَصا ئص کو بیان کرنے کیلئے ناکافی ہے،مگرآپرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کاایک وصف بےمثل و بے مثال ہےاوروہ ہےعشقِ رسول،یوں توعشقِ رسول تمام صحابہ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کےدلوں کی دھڑکن تھا، مگرسیّدنا بلالِ حبشی رَضِیَ اللہُ عَنْہُاپنےآقاکی مَحبَّت وغلامی میں یوں گم رہتے کہ انہیں دنیا کی کسی چیز سے کوئی غرض نہ ہوتی۔وہ سب کچھ برداشت کر سکتےتھےلیکن انہیں کبھی یہ گوارا نہ تھا کہ کوئی ان کے آقا کی شانِ اقدس میں ادنیٰ سی بےادبی کی جرأت کرے،اسی عشقِ کامل کےطفیل سیّدنا بلالرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو دنیاوآخرت میں ایسامقام ومرتبہ اوروقارملاکہ ان کی قسمت پررشک آتاہے۔یہ ان کےعشق کا کمال تھا کہ مشکل سے مشکل گھڑی اورکٹھن سےکٹھن وقت میں بھی رسولاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  سےوصال کا شوق انہیں تڑپاتارہتاحتی کہ جانکنی کے وقت بھی حضرت بلال رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو اپنے وصال کا ملال ہونے کے بجائے اپنے محبوب سے وصال کی خوشی تھی،آئیے!اپنے دلوں میں  عشقِ  رسول کواجاگرکرنےکی نیت سے حضرت بلال رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کےعشقِ رسول کا ایسا ہی ایک واقعہ سنتی ہیں:چنانچہ

حضور سے ملنےکی خوشی

       جب حضرت بلال رَضِیَ اللہُ عَنْہُپرمرض وفات میں جانکنی کا عالم طاری ہوا تو ان کی بیوی نے بے قرار