Book Name:Shan-e-Bilal-e-Habshi

شانِ بلال بزبان مصطفٰے

1۔ ہم غریبوں کےآقاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےایک مرتبہ حضرتِ بلال(رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)کی طرف اشارہ کرکےفرمایا:بروزِقیامت جنتی  اونٹنی پرسوار ہوکراذان کہیں گےاورجباَشھَدُ اَنَّ مُحَمّدًا رَّسُولُ  اللہکےکلمات کہیں گےتوتمام انبیاء اوران کےاُمّتی بلال(رَضِیَ اللہُ عَنْہُ) کودیکھ رہیں ہوں گے۔انبیاء وشہدا کےبعدسب سے پہلےبلالِ حبشی  کوجنتی حلہ پہنایاجائےگا۔(ابن عساکر،رقم: ۹۷۴،بلال بن رباح، ۱۰/۴۵۹،حدیث:۲۶۵۵، ملتقطاً) 

2۔ حضورنبی کریمصَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےارشادفرمایا:بروزِقیامت بلال(رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)ایسی اونٹنی پر سوار ہوکرآئیں گےجس کی کاٹھی  سونےاوریاقوت سےمزین  ہوگی ان کےہاتھ میں جھنڈا ہو گاتمام مؤذنین ان کےپیچھے پیچھے ہوں گےاور یوں(حضرت)  بلال (رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)کی  قیادت میں وہ قافلہ  جنت میں داخل ہوجائےگایہاں تک کہ وہ بھی جنت میں داخل ہوجائےگاجس  نےصرف  چالیس دن اللہپاک کی رضا کے لئے اذانیں دی ہوں گی۔(ابن عسا کر،رقم:۹۷۴،بلال بن رباح، ۱۰/۴۶۰، حدیث: ۲۶۵۷)  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                     صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

       پىاری پىاری اسلامى بہنو!بیان کواختتام کی  طرف لاتےہوئےسنت کی فضیلت    اور  چند سنتیں اورآداب بیان کرنے کی سعادت  حاصل کرتی ہوں، تاجدارِرِسالت،شہنشاہِ نَبوتصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمان جنت نشان ہےجس نےمیری سنت سےمحبت کی اس نےمجھ سےمحبت کی اورجس نے مجھ سے کی وہ جنت میں میرےساتھ ہوگا۔(مشکاۃالمصابیح،   کتاب الایمان  باب الاعتصام  بالکتاب والسنۃ ، ۱/ ۵۵حدیث: