Book Name:Shan-e-Bilal-e-Habshi

اور ربِّ کریم کی ذات پر کامل بھروسا اور یقین رکھنےوالےتھے۔(حلیۃ الاولیاء،بلال بن رباح، ۱/۱۹۹) ٭آپ اسلام میں سچےاورپاکیزہ دل والےتھے۔٭دوپہرکےوقت جب گرمی خوب زورپکڑتی تو اُمَیّہ بن خَلَف انہیں باہر لاکر پیٹھ کےبل مکہ کےر یتلےمیدان میں ڈال دیتا پھر بڑا پتھر لانے کاحکم دیتا توان کے سینے پررکھ دیاجاتا۔لیکن حضرت سیِّدُنابلالرَضِیَ اللہُ عَنْہُاس سخت مصیبت میں گرفتارہونےکےباوجود’’ اَحَد، اَحَد‘‘یعنیاللہایک ہے،اللہایک ہے"کی صدا لگائےجاتے۔(حلیۃ الاولیاء، بلال بن رباح،۱ /۲۰۰) ٭آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کاوصال20سنِ ہجری کو ہوا۔(ابن عساکر،رقم:۹۷۴،بلال بن رباح،۱۰/۴۴۵)

جاہ و جلال دو نہ ہی مال و منال دو

سوزِ بلال بس مری جھولی میں ڈال دو

دنیا کے سارے غم مرے دل سے نکال دو

غم اپنا یاحبیب! برائے بلال دو

ذِکْر و دُرُود ہر گھڑی وِردِ زَباں رہے

میری فُضُول گوئی کی عادت نکال دو

(وسائلِ بخشش مرمّم، ۳۰۵ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                     صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

      پیارےپیارےاسلامی بھائیو!حضرتِ سیّدنابلالِ حبشیرَضِیَ اللہُ عَنْہُ پیکرِصبرو وفااور اسلام کےحقیقی  آئینہ دار،اسلام سےمحبت کرنے والے،اسلام کی خاطرتکلیفیں برداشت کرنےوالے اور اسلام کی خاطر اپنی جان تک قربان کرنےوالے تھے،آئیے!آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی ایمان پر استقامت