Book Name:Imam Hussain Ki Ebadat

اللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےفرامین پرعمل چھوڑکردن رات ان کی نافرمانی والےکاموں میں مشغول ہو گئے،نہ صرف خُودنمازوں سے دُورہوئے بلکے ہمارے بچے اور گھر والےبھی نمازوں سے دُور  ہوتےجا رہےہیں اورہم اپنے بچوں کی اچھی تربیت نہیں کرتے،انہیں نمازوں کاذہن بھی نہیں دیتے،حالانکہ  ہمیں بچوں کی اچھی تربیت کرنی چاہئے اور بچپن ہی سے انہیں نمازوں کاذہن دینا چاہئے۔

          یاد رکھئے!اگربچوں کوبچپن ہی میں ناجائزوحرام  کاموں سے  بچاکران کی  اچھی تربیت پر تو جہ دی جائے تودنیا وآخرت میں کامیابی ان کامقدربنےگی،جیساکہ سَیِّدناامامِ حُسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُکی بچپن میں اچھی تربیت  کی برکت سے آپ بےشماراوصاف کےحامل  بنے،لہٰذاوالدین پر لازم ہےکہ بچوں کی اچھی تربیت کریں ورنہ کل بروزِ قیامت  اس کے بارے میں پوچھا جائے گا،چنانچہ

       حضرتِ سیّدناعبداللہبن عمررَضِیَ  اللہُ عَنْہُمَانےایک شخص سےفرمایا:اپنےبچےکی اچھی تربیت کرو کیونکہ تم سے تمہاری اولاد کے بارے میں پوچھا جائے گا کہ تم نے اس کی کیسی تربیت کی اور تم نے اسے کیاسکھایا۔(شعب الایمان،باب فی حقوق الاولاد والاھلین، ۶/۴۰۰،حدیث: ۸۶۶۲)

       والدین پر اولاد کے جو حقوق اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحْمَةُ اللہِ عَلَیہِ نے بیان فرمائے ہیں،ان میں سے چند حقوق پیشِ خدمت ہیں: ٭زبان کھلتے ہی اللہ اللہ پھر پورا کلمہ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّااﷲُ پھر پورا کلمۂ طیبہ سکھائے٭جب تمیزآئے اَدب سکھائے، کھانے، پینے، ہنسنے، بولنے، اُٹھنے، بیٹھنے،چلنے، پھرنے،حیا، لحاظ، بزرگوں کی تعظیم، ماں باپ،استاذ اوردُختر (یعنی بیٹی) کوشوہرکے بھی اِطاعت کے طُرُق (یعنی طریقے) وآداب بتائے۔٭ قرآنِ مجید پڑھائے۔٭استاذ نیک، صالح، متقی، صحیح العقیدہ، سِنّ رسیدہ(بڑی عمروالے)کے سپرد کردے اور دُختر(بیٹی)کو نیک پارسا عورت سے پڑھوائے۔٭ بعد ختمِ